’رائٹرز‘ کے مطابق حکام نے ان میں سے کچھ اقلیتوں کے مسلح مخالفین پر احتجاج کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان الزامات کا مقصد مظاہروں کو ملک گیر بغاوت کے بجائے نسلی بدامنی کے طور پر پیش کرنا اور کریک ڈاؤن کا جواز فراہم کرنا ہے۔ مظاہرین نے ’ترک، کرد، عرب، لور متحد ہیں‘ جیسے نعروں کے ساتھ قومی اتحاد پر زور دیا۔
Day: اکتوبر 17، 2022
دھماکے میں ہلاک ہونے والے 41 مزدوروں کی قسمت میں یہی لکھا تھا: اردگان کے بیان پر ہنگامہ
پریس کی آزادی کے گروپوں کا کہنا ہے کہ سنسرشپ کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ نیا قانون صحافیوں اور دیگر افراد کو غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں تین سال تک قید کی سزا دے سکتا ہے۔
فرانس: مہنگائی کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاجی مارچ، آج ہڑتال کی کال
فرانس کی 7 میں سے 4 ریفائنریز، جو پیرس میں واقع ہیں، اتوار کے روز مکمل بلاک رہیں۔ فرانسیسی کمپنی نے اعلان کیا کہ اس نے اپنی ریفائنریوں میں عملے کی نمائندگی کرنے والی دو سب سے بڑی یونینوں کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے۔ تاہم سخت گیر سی جی ٹی یونین نے اس معاہدے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے ممبران نے احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔
ایرانی حکمرانوں کے خلاف احتجاج: ایرانی ایتھلیٹ بغیر حجاب مقابلوں میں شریک
ایرانی صحافی سیما سبط نے لکھا کہ ’ہو سکتا ہے انہیں دوبارہ قومی ٹیم کا حصہ نہ بننے دیا جائے، یا سزا دی جائے، لیکن انہوں نے دنیاکو دکھا دیا کہ ایک ایرانی خاتون کیسی ہوتی ہے۔‘
ملاقات
صیاد نے یونہی تو قفس میں نہیں ڈالا
ایران: انقلابی تحریک سے لرزتی ملاں ریاست
ملائیت کے انقلابی دھڑن تختے کی صورت میں ملک میں امکانی طور پر ایک نسبتاً جمہوری حکومت بنے گی جو اپنے تیئں ایک لازمی اور مثبت پیش رفت ہوگی۔ اس سے سیاسی پارٹیاں فروغ پائیں گی۔ بائیں بازو کی قوتوں کو بھی پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔ جو مستقبل کے سوشلسٹ ایران کا راستہ ہموار کرے گا۔ ایران کے اندر ہونے والی یہ تبدیلیاں لامحالہ پاکستان میں موجود انقلابی قوتوں کا حوصلہ بڑھائیں گی۔ ملک میں موجود سیاسی گھٹن کا خاتمہ ہوگا اور انقلابی تبدیلی کی مہک سیاسی فضا کو معطر کرے گی۔ افغانستان پر مسلط سیاہ رجعت کے حوصلے پست ہوں گے۔ اس لیے ایران کی موجودہ تحریک ہر انقلابی کی حمایت اور یکجہتی کا تقاضا کرتی ہے۔ پاکستان میں تحریک کے ابھار کی صورت میں جنم لینے والی کوئی سیاسی تشکیل انقلابی قوتوں کی موجودگی کی وجہ سے یقینا ایران کی نسبت ایک قدم آگے ہو گا جو اپنی باری میں ایران کو اپنے پیچھے کھینچ سکتی ہے۔