ایک تاجر حبیب اللہ، جو گزشتہ40سال سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں، کا کہنا ہے کہ انہیں امید تھی کہ افغانستان کی اجنبی سرزمین پر جا کر وہ اس رقم سے اپنی زندگی دوبارہ شروع کر سکیں گے۔ تاہم اپنی محنت سے کمائی ہوئی چیزیں ساتھ رکھنے کی اجازت نہ دے کر ان کی یہ امید بھی توڑ دی گئی ہے۔
