کارگل میں جھگڑے سے جان چھڑانے کے لئے نواز شریف نے 4 جولائی 1999 کو بل کلنٹن سے ملاقات کی۔ صرف بل کلنٹن ہی بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے طالبان سے متعلق انہیں ڈکٹیٹ کیا یا نہیں۔ 6 جولائی کو واشنگٹن نے طالبان پر پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکی پابندیاں اس وقت مزید موثر ہوئیں،جب اگست کے وسط میں نواز شریف حکومت نے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر پابندیوں کا اعلان کیا۔ اکتوبر کے اوائل میں نواز شریف نے دبئی کا سفر کیا تاکہ خلیجی ریاستوں کو طالبان کی حمایت ختم کرنے اور اسامہ بن لادن کی حوالگی پر زور دینے کے اپنے منصوبے سے آگاہ کریں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق،”شریف نے کہا کہ انہوں نے اصرار کیا کہ طالبان پاکستان میں تمام سرگرمیاں بند کر دیں، اسامہ بن لادن کو حوالے کریں، یا انہیں افغانستان چھوڑنے کے لیے کہیں، اور تمام تربیتی کیمپ بند کر دیں۔“
