مزید پڑھیں...

پاکستان سٹیل ملز: بے مثال ادارے کی تباہی کی داستان اور لائحہ عمل

یہاں پر عالمی اجارہ داریوں کیلئے منڈی کو منافع بخش بنانے اور مقامی صنعتوں، خدمات کے اداروں اور کارخانوں کو خوفناک طریقوں سے بربادی کے دہانے پر پہنچا کر پھر پروپیگنڈا کیا گیا کہ پبلک سیکٹر اس قابل ہی نہیں ہے کہ وہ متذکرہ اداروں کو چلاسکے، لہذا اسکی نجکاری کی جائے یا اسکو مکمل بند کردیاجائے۔

’نسلی تعصب کو ختم کرنا ناممکن نہیں تو آسان بھی نہیں، اِسکے پیچھے 400 سال کی تاریخ ہے‘

ادھرصدر ڈونلڈ ٹرمپ افریقی نژاد شہریوں سے انصاف ا ور امن و امان کی تلقین کے ذریعے لوگوں کے غصے کو کم کرنے بجائے دھمکی آمیز لہجہ اختیا ر کئے ہوئے ہیں اور ریاستی گورنروں کو مظاہرین کے خلاف سخت کاروائیوں کے مشورے دے رہے ہیں۔