خبریں/تبصرے

عمران خان نے بھی حامد میر کے شو میں ہود بھائی پر حملہ کیا اور مکے کھائے تھے

فاروق سلہریا

سیاست میں گالی گلوچ اور ہاتھا پائی فسطائی ذہنیت اور طریقہ کار کی علامت ہوتے ہیں۔ پاکستان میں عمران خان اور ان کی جماعت تحریک انصاف نے اس عمل کو عروج پر پہنچایا ہے۔

اس سیاست کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ محنت کش عوام،بالخصوص خواتین اور کمزور حصوں کو، سیاسی عمل سے باہر کر دیا جائے۔ ان کو ڈرا دیا جائے۔ یوں دلیل کا جواب طاقت (گالی گلوچ، خرافات، ہاتھا پائی اور تشدد) کے ذریعے دے کر اپنا کنٹرول آگے بڑھایا جاتا ہے۔ جماعت اسلامی،تحریک لبیک پاکستان، طالبان اور ففتھ جنریشن وارفیئر اسی طرز سیاست کے دیگر اظہار ہیں۔

ایکسپریس ٹی وی پر ایم این اے عبدالقادر خان مندوخیل پر فردوس عاشق اعوان کا حملہ اسی طرز سیاست کا ایک تازہ اظہار ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے جو کیا، عمران خان خود یہی کچھ کرتے آئے ہیں۔

اس کی ایک مثال یہ ہے کہ لگ بھگ بارہ برس پہلے حامد میر کے ایک شو کے دوران انہوں نے پروفیسر پرویز ہود بھائی پر حملہ کر دیا۔

ہوا یوں کہ کیپیٹل ٹاک کے دوران عمران خان نے پروفیسر پرویز ہود بھائی پر الزام لگایا کہ وہ امریکہ سے پیسے لے رہے ہیں۔ پرویز ہودبھائی نے اس لغو الزام کی نفی کرتے ہوئے عمران خان سے پوچھا کہ کیا ان کے پاس اس شرمناک الزام کا کوئی ثبوت ہے۔

اس دوران پروگرام میں وقفہ لے لیا گیا۔ دوران وقفہ عمران خان اپنا یہ الزام دہراتے رہے اور جب پروفیسر پرویز ہود بھائی نے ان کی تردید کی تو غصے میں پاگل ہو کر وہ پروفیسر پرویز ہودبھائی پر حملہ کرنے کے لئے لپکے۔

بقول پروفیسر پرویز ہودبھائی: ”میں نے جوانی میں باکسنگ سیکھی تھی اور پھر اس موقع پر میں نے اس ہنر کا خوب استعمال کیا“۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔