طلبہ نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی فیس بالکل ختم کی جائے اور ملک کے تمام حصوں میں انٹرنیٹ کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے۔

طلبہ نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی فیس بالکل ختم کی جائے اور ملک کے تمام حصوں میں انٹرنیٹ کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے۔
افسوس اس بات کا ہے کہ پاکستانی حکمران طبقے کی سفارت کاری سے اس شرمناک لا علمی کی بھاری قیمت عوام کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ اس لئے جب کابل کے کسی زچہ بچہ وارڈ پر یا جلال آباد میں کسی جنازے پر حملہ ہو تو افغان شہریوں اور سول سوسائٹی سے زیادہ پاکستان کے شہریوں اور سول سوسائٹی کو احتجاج کرنا چاہئے۔ کابل اور جلال آباد میں لگنے والی آگ کے دھوئیں کو پشاور اور لاہور پہنچنے میں دیر نہیں لگتی۔
ہرڈ امیونٹی سے مراد یہ ہے کہ اگر آبادی کے ستر فیصد لوگوں میں ایک وبا کے خلاف مدافعت پیدا ہو جائے تو پھر وہ وبا باقی تیس فیصد کے لئے بھی خطرناک نہیں رہتی۔
ممکن ہے تبلیغی بھائیوں کے پیسوں سے بنے ہسپتال پر طالبان حملہ نہ کریں۔
عمران خان اُن سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی اپیل کر رہے ہیں۔ یہ تو ننگی تلوار کو ایک دو سال کے لئے استعمال نہ کرنے والی بات ہے۔ یہ وقت ہے بولڈ معاشی ترجیحات کا۔ قرضہ جات ادا کرنے سے انکار کیا جائے۔ فوجی اخراجات کم کئے جائیں۔ صحت اور تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے۔
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی نے حکومت کے زرعی شعبہ کے اعلان شدہ 50 ارب روپے کے پیکیج کو رد کیا ہے
ٹرمپ انتظامیہ دو سال سے قومی سلامتی کے نام پر مسید بن جراح کا نام ظاہر کرنے سے انکار کر رہی تھی۔
’روزنامہ جدوجہد‘ان چاروں بہادر صحافیوں کو خراج ِعقیدت پیش کرتا ہے اور یہ عہد کرتا ہے کہ ان چاروں کی شروع کی ہوئی جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔
یہ نام افغانستان کے بہتر مستقبل کی امید میں اورماں کے آنے والے اچھے دنوں کا سوچ کر امید رکھا گیا۔
عالمی اور مقامی میڈیا کی سرفنگ کرنے کے بعد مجھے وہ نسل پرست برطانوی صحافی یاد آیا جس نے کہا تھا کہ اخبار کے لئے ہزار مینڈکوں (مراد افریقی) کے مرنے کی اتنی اہمیت ہوتی ہے جتنی پچاس بھوروں (مراد ایشین) کی اور پچاس بھوروں کے مرنے کو اتنی کوریج ملتی ہے جتنی ایک انگریز کی موت کو۔