پروفیسر اے ایچ نیر پاکستان میں اسکولوں اور مدرسوں کے نصاب پر تحقیق کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔

پروفیسر اے ایچ نیر پاکستان میں اسکولوں اور مدرسوں کے نصاب پر تحقیق کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔
میرے ایک دوست جو پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں، سیاسی لحاظ سے نواز شریف کے حامی (دور طالب علمی میں جمعیت کے رفیق تھے) اور امریکہ میں رہتے ہیں۔۔۔چند دن پہلے فون پر بات کرتے ہوئے شکایت کرنے لگے کہ’جدوجہد‘ میں آپ بہت مشکل باتیں لکھتے ہیں۔
جن سے مصر کی خاندانی اقدار کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
پادری کو شیطان کی ضرورت ہے اور شیطان کو پادری کی۔
پاکستان میں کرونا کا اس قدر پھیلنا اور اموات کی اتنی بڑی تعداد نااہل حکومت کی غلط حکمت عملیوں کا نتیجہ ہے اور آج نہیں تو کل اس بات کی تحقیقات ہوں گی کہ جب عیدالفطر سے قبل لازمی تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہ کھولا جائے، حکومت کیوں مذہبی جماعتوں، مدرسہ مالکان اور تاجروں کے ہاتھوں میں کھیلی؟
ساحل پر ہر ایک میٹر کے فاصلے پر 50 کلو پلاسٹک کا ڈھیر لگا ہو گا۔
ٹیکنالوجی کے استعمال کے مظاہرے کرنے میں تو داعش بھی بہت آگے تھی۔
فروغ نسیم بھی شریف پیرزادہ کی طرح فوجی اسٹیبلشمنٹ کے کیس لڑنے میں ماہر ہیں۔
لگ بھگ پندرہ سال تک ہولڈنگ اور ان کی ٹیم ناقابل شکست رہے۔ اس شاندار کارکردگی کے پیچھے یہ جذبہ بھی تھا کہ ہم نے اپنے سابق آقاؤں سے بدلہ لینا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ وہ تاریخ کا گہرا شعور رکھتے تھے جس کی وجہ سے وہ پوری دنیا کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔ مائیکل ہولڈنگ اس ٹیم کے تاج کا ہیرا تھے۔
21 جولائی کو اسلام آباد سے دن دیہاڑے مطیع اللہ کا اغوا ایسے دعووں کا پول کھول دیتا ہے اور ثابت کرتا ہے کہ اختلاف رائے کا کیا نتیجہ نکل سکتا ہے۔