دوسری طرف بڑے ہوٹلوں میں، جہاں تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہے، ہڑتال سے کچھ اثر نہیں پڑا نہ ہی کوئٹہ کینٹ میں ایسا کوئی مسئلہ ہے۔
Month: 2020 اکتوبر
کوئٹہ: پی ڈی ایم جلسے میں قیادت اور کارکنوں کی سمتیں مختلف تھیں
یہ بنیادی فرق اب پی ڈی ایم کیلئے ایک چیلنج بھی ثابت ہو سکتا ہے کہ وہ مزید آگے بڑھنا اور ڈٹے رہنا چاہیں گے کہ پیچھے ہٹیں گے۔
ہمیں کیسی جمہوریت چاہئے؟
جہاں کی جمہوریت اور حکومت حقیقی بنیادوں پر عام لوگوں اور محنت کشوں کی ہو گی اور وہاں انسان حقیقی بنیادو ں پر اک انسان ہو گا۔
لاہور: بلوچ طلبہ کے مطالبات منظور، دھرنا ختم
بلوچ طلبہ نے سکالرشپس بحالی کے نوٹیفکیشن کے بعد دھرنا ختم کر دیا ہے تاہم ابھی تک گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے سابقہ فاٹا کے طلبہ کی سکالرشپس بحال نہیں ہو سکیں۔
لاہور: سکالرشپس کیلئے پشتون طلبہ کا دھرنا آٹھ روز سے جاری
کئی روز دھرنا دینے کے باوجود ان کے مطالبات اب تک تسلیم نہیں کئے گئے اور گورنر نے ایک مبہم فیصلے کے ذریعے دھرنا ختم کرنے کی کوشش کی مگر طلبہ بضد رہے اور دھرنا نہ ختم کرنے پر ڈٹ گئے۔
لاہور: پی ایم سی کے خلاف داخلہ ٹیسٹ کے مسئلے پر آج مظاہرہ ہو گا
اس فیصلے سے کم از کم ڈیڑھ لاکھ طلبہ کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہش مند طلبہ اور ان کے والدین میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔
کوئٹہ جلسہ: سخت گیر تقریروں کا مقابلہ
نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر کھل کر فوجی قیادت کا نام لے کر ذکر کیا البتہ انہوں نے چالاکی کے ساتھ جرنیلوں اور سپاہیوں میں فرق کیا اور فوجی جوانوں اور افسروں سے اپیل کی کہ وہ آئین کی حفاظت بھی اسی طرح کریں جس طرح سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
جے کے ایل ایف کا مارچ دھرنے میں تبدیل: 5 میل کا علاقہ کھلی جیل بن گیا
یہ احتجاجی مارچ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کو پاکستان کے صوبے بنانے کے منصوبہ اور جموں کشمیر کی تقسیم کو مستقل شکل دینے کے خلاف منعقد کیا جا رہا ہے۔
لاہور: پنجاب یونین آف جرنلسٹس کا پریس کلب کے باہر بھرپور احتجاجی مظاہرہ
میڈیا بحران کی آڑ کی روزنامہ دن، آپ نیوز، وقت نیوز، روزنامہ وقت، روزنامہ انقلاب اور دیگر اداروں کی بندش اور ریڈیو پاکستان سے 750 کنٹریکٹ ملازمین کی نوکری سے جبری برطرفی اوردیگر میڈیا اداروں سے سینکڑوں کی تعداد میں میڈیا ورکرزکی چھانٹیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور کٹوتیوں کے خلاف لاہور پریس کلب کے باہر شدیداحتجاج کیاگیا۔
’پاکستانی میں بنیاد پرستوں کو ووٹ نہیں ملتے، پاکستان ہندوستان سے زیادہ سیکولر ہے‘
نعرے بازی نہیں، سوچنے کا مقام ہے۔