مزدور و مال دار کا ہے مختلف مفاد
Month: 2020 نومبر
بالشویک انقلاب آج بھی واحد راہِ نجات!
صرف بالشوازم کے نظریات، طریقہ کار اور حکمتِ عملی پر مبنی انقلاب ہی اس اذیت اور محرومی کے خاتمے میں فتح یاب ہو سکتا ہے۔ سرمایہ داری عالمی سطح پر اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہے۔ آنے والے تاریخی عہد میں حکمران طبقات لرز اٹھیں گے کیونکہ عوام اپنی تقدیر بدلنے کے لئے تاریخ کے میدان میں اترنے کو ہیں۔
جب طوفان جھوم کے اٹھے!
آج بالشویک انقلاب کے 103 سال بعد سوال یہ ہے کہ کیا سرمایہ داری انسانیت کے مسائل حل کر رہی ہے یا انہیں زیادہ گھمبیراور پیچیدہ بنا رہی ہے؟
’کسان رہنما اشفاق لنگڑیال کی ہلاکت کے الزام میں ایس پی پولیس کو گرفتار کیا جائے‘
کسانوں کی داد رسی کرنے کی بجائے حکومت پنجاب ا ور پنجاب پولیس نے پر تشدد اور گھناؤنے طریقے سے کسانوں سے انکا احتجاج کرنے کا آئینی حق چھینا اور ایک قیمتی انسانی جان کا ضیاع ہوا ہے۔
سارے آثار ہیں جدائی کے: تین دن بعد بھی امریکی انتخابات التوا کا شکار!
”قانونی طور پر ڈالے گئے ووٹوں کی بنیاد پر میں صدارتی مقابلہ جیت گیا ہوں۔“
نومبر 8: عوامی یکجہتی مارچ میں محسن داوڑ بھی شریک ہوں گے
طلبہ، مزدور، کسا ن سمیت تمام تر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
دیر کی طالبہ کا طالبان کے نام خط: ’بھائیو برقعہ بھی تو کفن ہی ہے‘
یقین کیجئے ہم نے صبح کالج جاتے ہوئے برقع پہنا ہو نہ پہنا ہو، دِیر سے لے کر کراچی تک ہم نے سر پر کفن ضرور پہنا ہوتا ہے۔ معلوم نہیں کب کسی بھائی، کزن، طالب یا مجاہد کی غیرت جاگ جائے اور نا مناسب لباس یا خاندان کو بد نام کرنے کے الزام میں ہم پر تیزاب پھینک دے، بندوق کی لبلبی دبا دے یا کسی خنجر کی پیاس ہمارے خون سے بجھا دے۔
لاہور: 1.6 ارب ڈالر کے قرض سے 50 مزدوروں کی لاشوں پر تعمیر میٹرو ٹرین کا افتتاح
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ اب اس کی جی ڈی پی کے 45 فیصدکے برابر ہو گیا ہے۔
پولیس تشدد سے کسان رہنما دم توڑ گیا، ملک گیر احتجاج کا اعلان
کل بروز جمعہ پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور پاکستان کسان اتحاد کے رہنما تین بجے بعد دوپہر لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
امریکی تاریخ کا سب سے مہنگا الیکشن، لاگت 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی
رپورٹ کے مطابق دونوں جماعتوں نے چھوٹے عطیہ دہنگان سے بھی پہلے سے کہیں زیادہ فنڈز حاصل کئے۔ ڈیموکریٹس اس چندہ مہم میں ایک بڑے مارجن سے آگے رہے اور ری پبلکن کو ملنے والے ایک ارب ڈالر کی مقابلے میں ڈیموکریٹس نے 1.7 ارب ڈالر کا چندہ جمع کیا۔