اس نظام کے اندر رہتے ہوئے انتخابات محض سرمائے کی آمریت کے سوا کچھ نہیں ہیں، کروڑوں روپے اخراجات کرنے کی اہلیت کے بغیر انتخابات میں حصہ لینا ہی ممکن نہیں ہے۔ نہ ہی انتخابات کے ذریعے سے منتخب ہونے والے کسی بھی طور کی فیصلہ سازی کرتے ہوئے محنت کش طبقے کے دکھوں کا مداوا کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، تعلیم، صحت، روزگار اور انفراسٹرکچر جیسے مسائل کا شکار اس خطے کے محنت کشوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کیلئے اس نظام میں اب گنجائش ہی موجود نہیں رہی۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کی اکثریت ان انتخابات اور حکمرانوں سے بیگانہ اور مایوس نظر آتی ہے۔
Day: جون 16، 2021
بڑے زمیندار، سرمایہ دار 1800 ارب کی مراعات لے رہے ہیں
53 فیصد مزدوروں کو کم از کم اجرت نہیں مل رہی جبکہ ریاست کی طرف سے ملنے والی سبسڈی کا فائدہ امیر طبقے کو غریب لوگوں کی نسبت تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔
ارتغرل کابل میں، انڈیا کے بھی گڈ طالبان سے رابطے
یہ بات چیت صرف ان طالبان دھڑوں تک ہی محدود ہو گی جو پاکستان یا ایران کے زیر اثر نہیں ہیں بلکہ افغان قوم پرست سمجھے جاتے ہیں۔