”حکومت فوری طور پر ہوش کے ناخن لے اور طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کرنا بند کیا جائے۔ والدین، سول سوسائٹی، ترقی پسند طلبہ تنظیمیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس اہم ترین مسئلہ پر طلبہ کا ساتھ دیں اور نئی نسل کو مایوسی کی گہرائیوں میں دھنسنے پر مجبور کرنے والی حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کی سرپرستی کریں، انکی اس جدوجہد کو منظم کرنے میں انکا ساتھ دیں۔ زندگی کے حصول کےلئے جدوجہد کا راستہ اختیار کرنے والی یہ نئی نسل ہی مستقل میں اس سماج میں پنپنے والے دیگر تمام تر مسائل اور استحصال کی ہر شکل کے خلاف جدوجہد کو استوار کریگی۔“
