اس آن لائن کانفرنس کے دو حصوں میں پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش، افغانستان، انڈیا اور امریکہ سے خواتین کے حقوق کی سماجی کارکن، محققین اور دانشور حصہ لے رہے ہیں جو جدید دور میں خواتین کے مسائل پر اظہارخیال کریں گے۔

اس آن لائن کانفرنس کے دو حصوں میں پاکستان، نیپال، بنگلہ دیش، افغانستان، انڈیا اور امریکہ سے خواتین کے حقوق کی سماجی کارکن، محققین اور دانشور حصہ لے رہے ہیں جو جدید دور میں خواتین کے مسائل پر اظہارخیال کریں گے۔
عثمان کاکڑ سمیت اس ملک کے محنت کشوں، نوجوانوں اور محکوم قومیتوں کی نجات اور حقیقی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والے ہزاروں سیاسی کارکنوں کی طبعی یا سیاسی موت کا انتقام پھر اس نظام کے خلاف ان کی جلائی ہوئی شمع کو جلائے رکھنے اور جدوجہد کو تیز کرتے ہوئے ان کے مشن کی تکمیل، اس خطے میں ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھنے پر ہی منحصرہے جہاں کوئی کسی کا کسی نوعیت کا استحصال نہ کر سکے۔
افغان حکومت نے بھی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے جنگی حکمت عملی کے تحت کچھ علاقوں سے سکورٹی فورس کو واپس بلا لیا ہے لیکن صورت حال کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔
اکثریت کی خوشحالی سے بیگانہ ترقی کا خاتمہ صرف سوشلسٹ سماج میں ہی ممکن ہے جہاں ہر قسم کی سہولیات سے آراستہ بہترین رہائش ہر انسان کو میسر ہو گی، شہر اور دیہات کی تفریق ختم ہوجائے گی، جہاں وسائل ایک مٹھی بھر طبقے کی بجائے پورے معاشرے کے کنٹرول میں ہوں گے اور جہاں کوئی آہنی گیٹوں والی ہائوسنگ سوسائٹی نہیں ہو گی بلکہ پورا سماج گل و گلزار ہو گا۔