س دعوے کے باوجود کہ وہ اب پرانے طالبان نہیں رہے، ملک میں عورتیں کام نہیں کرسکتیں، بچیاں سکول نہیں جا سکتیں اور میڈیا پر سخت بندشیں ہیں۔

س دعوے کے باوجود کہ وہ اب پرانے طالبان نہیں رہے، ملک میں عورتیں کام نہیں کرسکتیں، بچیاں سکول نہیں جا سکتیں اور میڈیا پر سخت بندشیں ہیں۔
’حکومت کو ماحولیاتی طور پر تباہ کن منصوبوں پر عمل کرنے کی بجائے عوام کو سستی رہائش اور صحت کی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ مہنگائی نے عوام سے بنیادی حقوق چھین لئے ہیں۔‘
’پشتون اور بلوچ طلبہ کیلئے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہوتا، اس لئے یہ پولیس کا آسان ٹارگٹ ہیں کہ جب جی چاہے گرفتار کر کے انکی جیبوں میں جو کچھ ہو وہ ہتھیا کر انہیں چھوڑ دیا جائے۔ اس کاروبار اور لاقانونیت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ کسی خاص قومیت، کلچر یا پہناوے کو دہشت گردی سے جوڑنے والی نفسیات کو بھی ختم کرنا ہو گا۔‘
رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں شہری آزادیوں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، ان ملکون کا کرپشن انڈیکس میں سکور بھی مسلسل کم ہو رہا ہے۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ میں لاپرواہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑھاتی اور جمہوریت کو نقصان پہنچا کر ایک شیطانی چکر کو جنم دیتے ہے۔ جیسے جیسے یہ حقوق اور آزادیاں ختم اور جمہوریت زوال پذیر ہوتی ہے تو آمریت اپنی جگہ بنا لیتی ہے، آمریت بدعنوانی کی سطح پر مزید بلند کرتی ہے۔
ادھر طالبان حکومت ہنر مند اور تربیت یافتہ افغان شہریوں سے ملک میں رہنے اور ملک کی تعمیر نو میں تعاون کرنے کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔
صحافی پیٹرو ڈوسی ’فاکس نیوز‘ کے ساتھ منسلک ہیں۔ فاکس نیوز کو ٹرمپ کی کنزرویٹو پارٹی کا پسندیدہ نیوز چینل سمجھا جاتا ہے، جبکہ یہ چینل ڈیموکریٹک پارٹی اور صدر بائیڈن کی حکومت پر مسلسل تنقید کرنے کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے۔
ادہر،طالبان کی اوسلو آمد کے خلاف سٹاک ہولم اور لندن میں ناروے کے سفارت خانوں کے باہر افغان نژاد شہریوں نے مظاہرے کئے۔ اوسلو میں بھی ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
مظاہرین کی جانب سے صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔
سری واستو گروپ کے زیر سایہ چلنے والے اس آپریشن کا مقصد پاکستان اور چین سمیت بھارت کے ساتھ تنازعہ رکھنے والے دیگر ملکوں کے خلاف جعلی خبریں پھیلانا قرار دیا گیا تھا۔
بھارت میں نئے قوانین کے مطابق اگر فلم کا بھارتی فوج سے کوئی کردار یا تعلق ہے تو وہ فلم بنانے کیلئے بھارتی فوج سے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) لینا ہو گا، بصورت دیگر فلم ساز وہ فلم نہیں بنا سکیں گے۔