صدر اردگان کے دور اقتدار میں ہزاروں افراد پر اس قانون کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور ان کو توہین کے جرم میں سزائی سنائی جا چکی ہیں۔

صدر اردگان کے دور اقتدار میں ہزاروں افراد پر اس قانون کے تحت فرد جرم عائد کی جا چکی ہے اور ان کو توہین کے جرم میں سزائی سنائی جا چکی ہیں۔
آخر میں یہ ضرور کہنا چاہوں گی کہ اکثر لوگ مجھے بتاتے ہیں کہ وہ میری کتاب کے ذریعے پہلی بار ا ن تحریکوں اور کوششوں سے واقف ہوئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ ا دنیٰ سی کوشش قیامِ امن اور کسی حد تک شدت پسندی کے تدارک میں معاون ثابت ہو گی۔
سرکاری ترجمان اور ہم خیال ماہرین کے خیال میں طالبان کو اوسلو بلانے کا یہ فعل نارویجن روایات کے عین مطابق ہے مگر یہ سوال تو ہر صورت قائم ہے کہ اپنے دشمن کو اپنے ہی پرائیویٹ طیارے میں بٹھا کر گھر لانے اور اسکے سامنے دولت کا انبار لگادینے کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ اور کیا طالبان مساوات و آزادئی اظہار جیسی جمہوری اقدار کو اپنا لیں گے؟
بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ پنجاب میں انیسویں اور بیسویں صدی میں چار بڑی جبری ہجرتیں ہوئی ہیں جنھوں نے نہ صرف لوگوں کی بڑی تعداد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل مکانی پہ مجبور کیا بلکہ زمینداری سے متعلق تنازعات کو بھی جنم دیا۔
احتجاج کے شرکا نے حجاب کو لازمی ڈریس کوڈ قرار دیئے جانے کے اقدام کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔
انہوں نے ایک کنسرٹ میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کی تھی، کنسرٹ میں یہ پابندی عائد تھی کہ بغیر ویکیسن کروائے یا پھر کورونا متاثر ہونے کے بعد صحت مند ہونے کے ثبوت کے بغیر اس کنسرٹ میں شرکت نہیں کی جا سکتی۔
انارکلی دھماکے کے بعد لاہور انتظامیہ کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں موجود بلوچ اور پشتون طلبہ کے کمروں کی رات 2 بجے تلاشی لی گئی ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کی بجائے طلبہ کو اس طرح ہراساں کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے۔
خوشی کی بات یہ ہے کہ افغانستان میں القاعدہ بھائیوں نے آخر کار آزادی حاصل کر لی ہے۔ جی ہاں! آپ کی طرف سے بھی مبارک باد بھیج دی تھی۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ آپ کی تصویر امیرالمومنین کے دفتر میں لٹکائیں گے۔ حیران مت ہوں۔ انہوں نے تصویر وں اور ٹیلی ویژن پر پابندی ختم کر دی ہے مگر، الحمداللہ، عورتوں کی تعلیم اور زندگی پر مکمل پابندی ہے۔ نہ جانے ہم پاکستان میں اس منزل مقصود تک کب پہنچیں گے تا کہ ملک سے ریپ کلچر کا خاتمہ ہو سکے۔
تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے ٹویٹر پر اسلام آبادمیں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے شہید کشمیر مقبول بٹ کے یوم شہادت کے موقع پر تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے، جلوس منعقد کرنے اور مظفرآباد کا ضلعی کنونشن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔