Month: 2024 مارچ


شہباز حکومت آخری سانس لیتی ہوئی جمہوریت کا ماتم ہے

اسی سوچ کے تحت شہباز شریف نے اپنا پہلا دور وزارت گزارا۔ اس کا صلہ انہیں دوسری باری کی صورت میں ملا۔ شریف خاندان نے ممکن ہے گذشتہ دو سالوں کا فائدہ اٹھا کر اپنے کاروباری معاملات بھی درست کر لئے ہوں مگر یہ طے ہے کہ پنجاب کا تخت بھی ایک مرتبہ پھر ان کے زیر پایہ ہے۔ خاندان بھر کے افراد جن مقدمات کا سامنا کر رہے تھے، وہ بھی ختم ہو گئے۔ پیپلز پارٹی بھی ایک عرصے سے سندھ میں اپنی حکومت بچانے کے لئے فوج کی ہر بات پر لبیک بولتی ہے۔

مانچسٹر میں فیض میلہ

3 مارچ کو فیض احمد فیض نے برصغیر میں انقلابی شعور کو جنم دیا اور تحریک آزادی میں ایک نیا ولولہ پیدا کیا۔ فیض نے قوموں کی آزادی، مساوات اور امنِ عالم کا جو پیغام دیا، عالمی سطح پر آج اس کی اشد ضرورت ہے۔ فیض شاعری کے ایک نئے دبستان کے بانی ہیں، جس نے جدید اردو شاعری کو بین الاقوامی شناخت سے ہمکنا ر کیا۔

فاروق طارق کل ’SOAS‘ میں پاکستانی سیاست پر لیکچر دیں گے

حقوق خلق پارٹی کے صدر اور بائیں بازو کے رہنما فاروق طارق 5 مارچ کو لندن کے اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز (SOAS)میں پاکستانی سیاست پر لیکچر دیں گے۔
اس لیکچر کا اہتمام سواس کے ساؤتھ ایشیا انسٹی ٹیوٹ نے کیا ہے۔ یہ لیکچر شام پانچ سے سات بجے ہال نمبر BG01میں منعقد ہو گا۔  

اجتماعی مسائل کے انفرادی حل نہیں ہوتے: لاٹری کے ذریعے غربت ختم نہیں کی جا سکتی

چند روز قبل، پروفیسر حضرات کی ایک محفل میں بیٹھا تھا۔ ایک صاحب نے محفل کے دس منٹ یہ کہانی سنانے میں ضائع کئے (جو ہم بچپن سے سنتے آ رہے ہیں)کہ کوئی صاحب دنیا کو سنوارنے نکلے، دنیا نہیں سنوری، انہوں نے سوچا،دنیا کو چھوڑو،اپنا ملک سنوارتا ہوں۔ پورا ملک گھوما، ملک نہیں سدھرا۔ بات شہر اور گاوں سے ہوتی ہوئی یہاں پہنچی کہ مذکورہ صاحب نے دنیا کو سنوارنے کی بجائے خود کو سنوارنے کا فیصلہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر ہم خود ٹھیک ہو جائیں تو دنیا ٹھیک ہو جائے گی۔