اس خدشہ کا بڑے پیمانے پر اظہار کیا جا رہا تھا کہ انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی میری لی پین کی قیادت میں رواں ہفتے حکومت تشکیل دے گی۔ تاہم وہ 143ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے ہیں۔ بائیں بازو کا انتخابی اتحاد ’نیو پاپولر فرنٹ182ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر آیا ہے۔ صدر میکرون کے گروپ کے168ممبران پارلیمنٹ کامیاب ہوئے ہیں۔ پارلیمانی اکثریت کیلئے289ممبران پارلیمنٹ درکار ہیں۔ یوں کوئی بھی اتحاد پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔
مزید پڑھیں...
مارکس کا تصورِ بیگانگی
بطور انسان ہم اپنے وجود کی بنیادوں سے اتنے دور ہو چکے ہیں کہ ہماری انسانیت خود ایک سوال بن گئی ہے۔ کیا ہم دوبارہ اپنی انسانی ماہیت کو پا سکتے ہیں؟ کیا ہم دوبارہ اپنے اندر کی انسانیت کو پانے کی جستجو کرسکتے ہیں؟ مارکس کے مطابق،بیگانگی کا خاتمہ تبھی ممکن ہے جب پیداواری وسائل کی نجی ملکیت ختم ہو جائے، اور مزدوری کی نوعیت کو جبری محنت (forced labour)سے بدل کر تخلیقی اور انسانی سرگرمی میں تبدیل کر دیا جائے۔
’غلامی کی زنجیریں توڑ کر‘ افغانستان دنیا کا اداس ترین ملک بن گیا
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ کے مطابق بین الاقوامی برادری کے کچھ اراکین صورتحال کی ناگزیریت کو قبول کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس طرح کی تجارت سے طالبان کو انسانی حقوق کے ریکارڈ میں پیشرفت سے نجات ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کا خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس وجہ سے طالبان کو حکومت کے طور پر تسلیم کئے جانے سے بنیادی طور پر نااہل قرار دیا گیا۔
برطانوی انتخابات میں لیبر پارٹی کی جیت: اِک اور دریا کا سامنا تھا مجھ کو…
توقعات کے مطابق برطانیہ کے عام انتخابات میں دائیں بازو کی کنزویٹو (ٹوری) پارٹی اپنی تاریخ کی بدترین شکست سے دوچار ہوئی ہے۔ پارلیمان میں 244 نشستوں کی کمی کیساتھ اسے صرف 121 نشستیں مل پائی ہیں۔ جبکہ مجموعی ووٹ میں اس کا حصہ تقریباً 43 فیصد سے 23 فیصد تک گر گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں لیبر پارٹی نے 209 کے اضافے کے کیساتھ 411 نشستیں اور (معمولی اضافے کیساتھ) 33 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ ’’سنٹرسٹ‘‘ لبرل ڈیموکریٹس 72 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے ہیں (63 کا اضافہ)۔ اگرچہ مجموعی ووٹ میں ان حصہ محض 12 فیصد رہا۔ بہرحال 174 نشستوں کی بڑی اکثریت کیساتھ لیبر پارٹی بغیر کسی اتحادی کے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے اور پارٹی رہنما کیئر سٹارمر بر طانیہ کا نیا وزیر اعظم منتخب ہو چکا ہے۔ ملکی تاریخ میں وہ لیبر پارٹی، جو 2010ء کے بعد پہلی بار اقتدار میں آئی ہے، سے تعلق رکھنے والا ساتواں وزیر اعظم ہو گا۔
نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس، ستمبر میں مرکزی کنونشن منعقد کرنے کا اعلان
جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن(جے کے این ایس ایف) نے ماہ ستمبر میں مرکزی کنونشن راولاکوٹ میں منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کنونشن کے موقع پر ’طلبہ حقوق مارچ‘اور ’انتفادہئ جموں کشمیر‘ کے عنوان سے جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلہ میں تمام تعلیمی اداروں میں ممبر شپ مہم اور تنظیم سازی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
بلوچستان: سریاب روڈ کا ریڈرز کلب
النوید شاپنگ مال بھی ایسا ہی ایک ڈھانچہ ہے،جو بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کی اس سڑک پر بنا ہوا ہے۔ امجد بلوچ نامی ایک نوجوان مجھے اس مال کے اندرپہلی منزل کے ایک کونے میں واقع ایک چھوٹی سی دکان کی طرف لے گیا۔ اندر روشنی کے داخل ہونے کی واحد جگہ آدھے بند بلائنڈز تھے۔ دیواروں پر قطاروں میں کتابوں سے بھری الماریاں نصب ہیں اور ایک خوبصورت کاؤنٹر ہے، جو کافی جگہ گھیرتا ہے۔
جب بھٹو کی پولیس نے مزدوروں پر گولی چلائی، کراچی 13 دن بند رہا
”ہماری تحریک صرف تنخواہ میں اضافے کے لئے نہیں تھی۔ہم مزدور کے لئے احترام چاہتے تھے۔ کراچی 1972 میں مزدوروں کا شہر تھا، یہ ایک الگ قسم کی طاقت تھی، یکجہتی تھی جس نے حکومت کو سننے پر مجبور کیا۔کراچی کو دوبارہ مزدوروں کا شہر بنانے کی ضرورت ہے۔“
انسانی حقوق کی کارکن سے جیل میں طالبان کا گینگ ریپ: ایمنسٹی انٹرنیشنل کا جیل میں ریپ واقعات کی تحقیق کا مطالبہ
ویڈیو مسلح افراد میں سے ہی ایک نے فون پر ریکارڈ کی۔ ویڈیو میں خاتون اپنے ہاتھوں سے اپنا چہرہ ڈھانپنے کی کوشش کرتی نظر آتی ہے۔ ایک مرد اسے زور سے دھکیل رہا ہے۔ ایک موقع پر اسے کہا جاتا ہے کہ ’تم نے کئی سال امریکیوں کے ساتھ جنسی تعلقات رکھے ہیں، اب ہماری باری ہے۔
مڈل کلاس کو بے نظیر انکم سپورٹ پر اتنا غصہ کیوں آتا ہے؟
گذشتہ کچھ مہینوں سے فیس بک جیسے سوشل میڈیاپلیٹ فارمز پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خلاف ایک پراپیگنڈہ جاری ہے۔ قابل افسوس یہ بات ہے کہ بعض اوقات بائیں بازو سے ہمدردی رکھنے والے لوگ بھی ایسی پوسٹوں کو شئیر کرتے ہیں جن میں یہ پیغام ہوتا ہے کہ اگر بے نظیر انکم سپورٹ جیسے پروگرام چلائے جائیں گے تو غریب لوگوں کو محنت کی بجائے حرام خودی کی عادت پڑ جائے گی، ملک ترقی نہیں کرے گا،بہتر ہے یہ پیسے ملک میں صنعتی ترقی پر لگائے جائیں۔
ناروے اور نظامِ طاغوت (پارٹ ٹُو)
پاکستان میں ناروے جیسا حقیقی طاغوتی نظام رائج کرنے کے لیئے مذھب کو آئین و قانون، پالیمینٹ و عدالتی نظام سے بے دخل کرنا ہوگا تاکہ قرونِ وُسطیٰ کے پادریوں اور چرچ کی ترجمانی کرنے والے پریچرز اور میڈیائی مداریوں کی زھریلی اور کھوکلی منطق سے نجات مل سکے اور یہ کام ۱۹۴۹ کی قراردادِ مقاصد کو بابائے قوم کی نافرمانی اور اقلیتوں کے خلاف اُس زمانے کے پریچرز اور اُنکے حواریوں کی گھنونی سازش تسلیم کرتےہوئے ۱۹۷۳ کے آئین سے بھی اسلام کو بے دخل کردینے سے شروع ہوسکے گا۔