یہ نام افغانستان کے بہتر مستقبل کی امید میں اورماں کے آنے والے اچھے دنوں کا سوچ کر امید رکھا گیا۔
مزید پڑھیں...
خون ِ خاک نشیناں تھا رزق خاک ہوا؟
عالمی اور مقامی میڈیا کی سرفنگ کرنے کے بعد مجھے وہ نسل پرست برطانوی صحافی یاد آیا جس نے کہا تھا کہ اخبار کے لئے ہزار مینڈکوں (مراد افریقی) کے مرنے کی اتنی اہمیت ہوتی ہے جتنی پچاس بھوروں (مراد ایشین) کی اور پچاس بھوروں کے مرنے کو اتنی کوریج ملتی ہے جتنی ایک انگریز کی موت کو۔
بھارتی شہروں میں لاک ڈاؤن سے 80 فیصد مزدور بے روزگار
شہروں کے اندر 61 فیصد گھروں میں ایک ہفتے کا مناسب راشن خریدنے کی سکت مفقود تھی۔
ارتغرل: جمہوریت کے مقابلے پرسلطانی نظامِ کا ثقافتی جواز ہے
پھر جب ایسے کسی بھی سیریل کوسرکاری سرپرستی بھی حاصل ہو تو اس کے سیاسی پہلو پر بات ہونا لازم ہو جاتا ہے۔
شہزادی ہند بمقابلہ ہندو طالبان: جبر اور استحصال آمنے سامنے
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہندوستان کی مذہبی اقلیتیں ہوں یا خلیج اور پاکستان کے محنت کش، ان کے انسانی حقوق کا تحفظ اسی وقت ممکن ہے جب مذہبی جنونی قوتوں اورغیر جمہوری قوتوں کو طبقاتی بنیادوں پر شکست دی جائے گی۔
کابل میں زچہ بچہ وارڈ اور ننگرہار میں جنازے پر خود کش حملے: 40 سے زائد ہلاک
دشتِ بارچی میں اکثریت ہزارہ برادی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہے۔
پروگریسو انٹرنیشنل کا قیام: چامسکی، سینڈرز، آئس لینڈ کی وزیر اعظم بھی شامل
کرونا وبا کے اس بحران کے دوران عدم مساوات بڑھ گئی ہے جبکہ انتہائی دائیں بازو کی قوتیں سر اٹھا رہی ہیں۔
رشی کپور کو شہرت کی بلندیوں پر ایک سوشلسٹ ادیب نے پہنچایا
یہی وجہ ہے کہ راج کپور اور رشی کپور تو سب کو یاد رہے مگر ایسے بے شمار نام پس منظر میں رہے جن کی ذہنی محنت نے ان کو سٹار بنایا۔
نجی تعلیمی ادارے: سلیبس خرید کر تدریس خود کریں، فیس ہمیں دیں
اسی طرح حکومت نے طلبا و طالبات کو درپیش مسائل کے حوالے سے کوئی جامع پالیسی مرتب نہیں کی ہے۔
حکمرانوں کی نا کام کرونا حکمت عملیاں: یہ اِدھر کے رہیں گے نہ اُدھر کے
حکومت اپنی کرونا حکمت عملی پریشر گروہوں کو ٹھنڈا کرنے کے لئے گاہے بگاہے تبدیل کرتی رہتی ہے۔ رمضان سے پہلے یہ مولویوں کے آگے جھکی اور مساجد میں اجتماع کرنے کی اجازت دے دی۔ اب لاک ڈاؤن ختم کیا گیا ہے تا کہ تاجروں اور سرمایہ داروں کو عید پر پیسے کمانے کا موقع مل سکے اور یہ لوگوں کی چمڑیاں اتار لیں۔