مجھے میری برطرفی کی یہ وجہ پتہ چلی کہ میں ”بہت سیاسی“ ہوں۔
مزید پڑھیں...
کرونا وبا کے دوران سیاست کیوں ضروری ہے؟
اس ساری تاریخ بیان کرنے کا مقصد کرونا وائرس یا دوسری آفات کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کو نظر انداز کرنا نہیں بلکہ اس خطرے کو رد کرنا تو انتہائی احمقانہ قدم ہو گا جس کے نتائج ہم سب کو بھگتنے پڑسکتے ہیں لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ اس صورتحال میں سوال اٹھانا بند نہ کیا جائے، مسائل پر سوچنا بند نہ کیا جائے اور ان لوگوں کے بارے میں سوچنا بند نہ کیا جائے جن کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
کرونا وائرس: لاک ڈاؤن نہ کرنے کا فیصلہ سرمایہ دارانہ بے حسی ہے
بیورو کریٹس اور ججز کی مراعات، تنخواہوں اور پنشن میں کٹوتی اوردفاعی بجٹ، جرنیلوں اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی مراعات میں 2 ماہ کے لئے کمی۔
کرونا وائرس: سرمایہ دارانہ نظام کی مصنوعی ترقی اور عوامی فلاح کا بت دھڑام
تعلیم، پانی، بجلی اور علاج ایک لگژری نہیں، کاروبار نہیں ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
’’پرانے کمیونسٹوں نے لینن کو سیکولر پیر بنا کر رکھ دیا‘‘
میں نوجوانوں کو کوئی نصیحت نہیں کرنا چاہتا۔ میرے خیال میں انہیں خود لینن کو دریافت کرنا چاہئے۔
کرونا سے انسانی زندگیاں بچائیں، منافع نہیں: فورتھ انٹرنیشنل
مین سٹریم میڈیا اور حکومتیں عمر کے فرق کی بات تو کر رہی ہیں مگر وہ طبقاتی فرق کی بات کرنے سے گریزاں ہیں۔ یہ بات بھی نہیں کی جا رہی کہ کرونا وائرس کس طرح لوگوں کی آمدن اور دولت کے حساب سے حملہ آور ہو گا۔ قرنطینہ اور انتہائی نگہداشت کی سہولتیں ستر سال کی عمر اور غربت میں اس طرح میسر نہیں ہوتیں جس طرح جیب میں پیسے کی صورت میسر ہوتی ہیں۔
آج کی ویڈیو: کرونا وائرس حفاظتی کٹس مہیا کرنے کے لئے ڈاکٹرز کی حکومت کو سوموار تک کی ڈیڈ لائن
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس عمل سے لگایا جا سکتا ہے کہ پمز جیسے ادارے میں اس وبائی بیماری پر قابو پانے کے لئے آئسولیش وارڈ کے نام پر دس بستروں پر مشتمل ایک روم بنایا گیا ہے جس میں صرف دو ویںٹیلیٹرز دستیاب ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس وبا کو سنجیدہ لیں، ماسک کا استعمال کریں، سینیٹائزر یا صابن سے باقاعدگی سے ہاتھ دھوئیں اور جتنا ہو سکے نقل و حرکت نہ کریں۔
چائلڈ پورن اور سرمایہ داری کے اخلاقی زوال کی پستی
اگر ہمیں اس مسئلے سے نپٹنا ہے تو اس نظام کو لگام ڈالنی پڑے گی جو اس کا سبب ہے۔
اپنے بے نام اندھیروں کو سنبھالے رکھوں
روشنی کچھ تو میسر ہو درِ ز نداں میں
کورونا وائرس لیبارٹری میں تیار ہوا؟ سائنسدانوں نے یہ خیال مسترد کر دیا
انہوں نے کہا کہ یہ وائرس قدرتی ارتقا کا نتیجہ ہے اور انسانوں کے تیار کرنے کی قیاس آرائیوں کا اب خاتمہ ہوجانا چاہیے۔