فاروق سلہریا
جس پلیٹ میں انڈا رکھا جائے یا گوشت پیش کیا جائے، اُس میں سے انڈے اور گوشت کی بدبو باوجود دھونے کے ختم نہیں ہوتی۔ انڈے کی بو تو ایسی ہوتی ہے کہ ناشتے کے ساتھ پئے گئے چائے کے کپ میں بھی منتقل ہو جاتی ہے۔
ہمارے ہاں عام طور پر اس بو پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ کھانے پینے کے آداب کا حصہ ہے کہ برتنوں سے بو نہ آئے۔ برتنوں سے انڈے،گوشت یا اس قسم کی دیگر اشیائے خورد کی بدبو کو با آسانی ختم کیا جا سکتا ہے۔
اس کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ جب برتن دھوئے جائیں تو انہیں کافی سے مانج لیا جائے۔ یہاں مراد وہ کافی ہے جو فلٹر سے بنا ئی جاتی ہے۔ عام طور پر کافی بنانے کے بعد،فلٹر پیپر میں بچ جنے والی میں کشید شدہ کافی کو پھینک دیا جاتا ہے۔ اس کشید شدہ کافی کا ایک بہترین استعمال یہ ہے کہ اسے برتن دھونے کے لئے استعمال کر لیا جائے۔ پاکستان میں عام طور پر کافی یا تو پی نہیں جاتی یا انسٹنٹ کافی پی جاتی ہے،اس لئے شائد یہ ٹوٹکا زیادہ کار آمد نہ ہو۔
ایک آزمودہ نسخہ یہ ہے کہ برتن دھو کر دھوپ میں رکھ دئیے جائیں تو ان کی بو ختم ہو جائے گی۔
حقیقیت یہ ہے کہ برتن ہی نہیں، اگر بستر یا دیگر ایسی اشیا جن کی بدبو کا خاتمہ مقصود ہو،انہیں دھوپ میں رکھ دیا جائے تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
یاد رہے! سوشلزم ہر طرح کی بدبو کے خاتمے کا نام ہے۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔