دنیا

دنیا بھر کے بنیاد پرستو ایک ہو جاو!

فاروق سلہریا

26 جنوری کو ہندوستان اپنا ریپبلک ڈے (یوم ِ جمہوریہ) مناتا ہے۔

معروف مارکسی تاریخ دان ایرک ہابسبام کا کہنا تھا کہ قوم ایجاد شدہ روایات کا نام ہے۔ ہندوستانی قوم تشکیل دینے کے لئے جن روایات کو ایجاد کیا گیا ان میں یومِ جمہوریہ شایدسب سے اہم ہے۔

اس روز دلی گیٹ پر فوجی پریڈ اور خوب بینڈ باجا ہوتا ہے جبکہ بھارتی میڈیا دن بھر وہی کچھ کرتا ہے جو 23 مارچ کو پاکستانی میڈیا کرتا ہے۔

اس بار یومِ جمہوریہ کے موقع پر مودی سرکار نے برازیل کے صدر جیئر بالسونارو کو مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیا ہے۔

بالسونارو کو ہم برازیل کا ٹرمپ یا برازیل کا مودی بھی کہہ سکتے ہیں: انتہائی فسطائی سوچ رکھنے والا، مزدور دشمن، نسل پرست، نیو لبرل، متشدداور بے رحم۔

نومبر کے وسط میں نریندر مودی نے برکس (BRICS) اجلاس میں شرکت کے لئے برازیل کا دورہ کیا تو بالسونارو کو یہ دعوت دی اور دعوت قبول کر لی گئی۔

ادھر، 8 نومبر کو برطانوی اخبار گارڈین نے یہ خبر دی تھی کہ برطانیہ میں بی جے پی واٹس اپ پر لیبر پارٹی کے خلاف مہم چلا رہی ہے اور بھارتی نژاد لوگوں سے کہہ رہی ہے کہ وہ دائیں بازو کی جماعت، کنزرویٹوز، کو ووٹ دیں۔ اس حقیقت کے پیش نظر کہ پندرہ لاکھ بھارتی نژاد برطانوی شہری پچاس کے لگ بھگ نشستوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، لیبر پارٹی نے کشمیر پر اپنا موقف نرم کر لیا ہے۔

اس سے قبل ستمبر میں جب لیبر پارٹی کی سالانہ کانفرنس ہوئی تو لیبر پارٹی نے یہ اصولی موقف اختیار کیا تھا کہ کشمیرمیں عالمی برادری کو مداخلت کرنی چاہئے مگر جمعرات کو جب بارہ دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے لئے لیبر منشور کا اعلان کیا گیا تو کشمیر کو ایک انسانی مسئلہ قرار دے کر بات ختم کر دی گئی۔

اس سے قبل لیبر ترجمان کی طرف سے بھی گول مول سا بیان سامنے آ چکا ہے جس میں پارٹی کانگرس والے موقف سے پسپائی ظاہر ہو رہی تھی۔

اسی طرح مودی نے ٹرمپ کے ساتھ جلسہ کیا اور اس جلسے میں ’ایک بار پھر ٹرمپ سرکار‘کا نعرہ اس بات کا اعلان تھا کہ امریکہ میں بھی بی جے پی کا اثر و رسوخ ڈیموکریٹک امیدوار وں کے خلاف جائے گا۔ اس وقت ڈیموکریٹک امیدوار کی نامزدگی کے لئے جاری دوڑ میں جمہوری سوشلزم کی بات کرنے والے برنی سانڈرز آگے آگے ہیں۔ سوچئے اگر امریکا میں برنی سانڈرز اور برطانیہ میں جیرمی کوربن جیت جائیں تو اگلے ایک سال میں عالمی سطح پر شعور کتنا بدل سکتا ہے۔

یاد رہے، بعض تحقیق نگاروں کے مطابق بی جے پی کا برطانیہ، امریکااور آسٹریلیا میں آباد بھارتی نژاد کمیونٹیوں پر بہت اثر و رسوخ ہے۔

اس سے قبل کینیڈا کے الیکشن میں بی جے پی کی مداخلت بھی خبروں کی زینت بن چکی ہے۔

گویا ایک مرتبہ پھر یہ ثابت ہو رہا ہے کہ رجعتی اور جنونی قوتوں کی ایک جگہ کامیابی سے ایسی قوتوں کو سب جگہ فائدہ پہنچتا ہے۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔