پاکستان


اسلامک یونیورسٹی: فیس وصول کرنے کے باوجود طلبہ کیلئے ہاسٹل کے دروازے بند

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں ہر سال ”فال سمسٹر“ میں طلبہ سے ہاسٹل کی فیس زیادہ وصول کی جاتی ہے جس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ ”سمر سمسٹر“ کی فیس بھی اس میں شامل ہے، لیکن طلبا و طالبات کو سمر سمسٹر میں ہاسٹل میں رہنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ جو طلبہ سمر سمسٹر میں انٹرن شپ کے لیے یونیورسٹی میں رکنا چاہتے ہیں وہ فیس ادائیگی کے باوجود یونیورسٹی کی رہائش استعمال نہیں کر سکتے۔

جموں کشمیر: شکست خوردہ حکمرانوں کے حملے کیخلاف کیسے لڑا جائے

ریاستی جبر اور مقامی اشرافیہ کے غنڈوں کے حملوں سے مقابلہ محض عوام کو بندوقوں سے مسلح کر کے نہیں کیا جا سکتا ہے، اس سے پہلے عوام کو متبادل نظریات اور پروگرام سے مسلح کرنا ضروری ہے۔حکمران طبقات کے نظریات کو عوام نے جب مسترد کر دیا۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت نے غیر جانب داری اور غیر سیاسی ہونے کے نام پر عوامی نظریات کے پرچار پر پابندی عائد کر دی۔ وسائل پر حق ملکیت کی قومی لڑائی اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کے خاتمے کی طبقاتی لڑائی کیسے غیر سیاسی اور غیر نظریاتی بنیادوں پر لڑی جا سکتی ہے۔

مریم کے سکولوں کے دورے بمقابلہ گنڈا پور کا گرڈ سٹیشن پر دھاوا

مریم نواز نے جب وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا تو امیج بلڈنگ کے لئے سرکاری سکولوں کے دورے شروع کر دئیے۔ پاکستان تحریک انصاف نے اس پر شدید تنقید کی۔ ’جدوجہد‘ کے ان صفحات پر بھی مریم نواز کو ہدف تنقید بنایا گیا۔ گوہماری تنقید کی وجوہات تحریک انصاف سے مختلف تھیں۔

تعلیم کی نج کاری اور نظام تعلیم

سکڑتی ہوئی معیشت، اور تاریخی طور پر متروک ہو چکے نظام میں، حکم ران طبقہ کے پاس، آئی۔ایم۔ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرض لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ اس قرض سے "حاصل” ہونے والی رقم میں، فیکڑیوں، کارخانوں، کھیتوں، کھلیانوں اور تن خواہ دار محنت کشوں کا کوئی حصہ نہیں، تاہم اس کے سود کی ادائیگی، انھی کے خون پسینے سے حاصل شدہ ٹیکس سے کی جاتی ہے۔ دوسری طرف ان کی محنت کرنے کی قوت، منافع کی شکل میں، سرمایہ داروں کی تجوریاں بھرتی ہے، لیکن بدلے میں،ان کو سوائے بھوک اور افلاس کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

جموں کشمیر: ایک شاندار تحریک اور ریاستی الزام تراشی

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر بھر میں تقریباً 2019 سے ایک تسلسل کے ساتھ عوام کی بڑی تعداد،جس میں تمام تر مکاتب فکر کے لوگ،سیاسی کارکنان،طلبہ،مزدور،تاجر،ٹرانسپورٹ ورکرز اور دیگر شعبہ جات کے لوگ شامل ہیں، ایک بنیادی حقوق کی تحریک میں سرگرم ہیں۔ یہ تحریک گزشتہ چار پانچ سالوں سے کئی بار انتہائی متحرک ہو کر باوجوہ غیر متحرک ہو جاتی رہی،لیکن 2023 کے مئی میں اس تحریک نے راولاکوٹ سے ایک نئی کروٹ لی اور پر امن جدوجہدکے عہد کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے منظم ہونا شروع کیا۔ اس تحریک نے ثابت کیا کہ اگر سمت کا تعین کر لیا جائے اور گاؤں محلے تک تحریک کو منظم کر لیا جائے تو کسی چھوٹے سے خطے کی تحریک بھی دنیا کی شاندار تحریکوں کی تاریخ میں اپنا نام درج کروا سکتی ہے اور فتح کے جھنڈے گاڑ سکتی ہے۔ پورے ایک سال کی اس تحریک نے 13 مئی 2024 کو دنیا بھر کی فتح یاب تحریکوں میں اپنا نام سر فہرست لکھوایاہے۔

کرکٹ کو تبلیغ سے علیحدہ کیا جائے

تبلیغی جماعت یا کسی بھی ایک سیاسی و مذہبی گروہ کی کرکٹ پر اجارہ داری کا واضح مطلب ہے کہ اقربا پروری سے کام لیا جائے گا۔ میرٹ پر تعیناتی نہیں ہو گی۔ اب حالت یہ ہے کہ کرکٹ ٹیم کا مینیجر، کوچ یا سلیکشن کمیٹی کا رکن اپنی تعیناتی کے لئے طارق جمیل کے اشارہ ابرو کا محتاج ہو چکا ہے۔ اسی طرح، اگر کوئی کرکٹر طارق جمیل کا چیلا نہ بنے، اس کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔ ماضی میں بعض کرکٹرز اس کا دبے لفظوں میں اظہار کر چکے ہیں۔

موسیٰ خان کا قتل: خون جو کوچہ و بازار میں آ نکلا ہے!

موسیٰ خان کو خراج تعلیمی اداروں کے حبس زدہ ماحول میں اس بوسیدہ اور گلے سڑے سرمایہ دارانہ تعلیمی و سماجی نظام کا انقلابی متبادل پیش کرنے والی سیاسی، نظریاتی اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے ہی پیش کیا جا سکتا ہے۔ جس کے لیے اسی انتظامیہ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ رنگوں کی ہولیوں، آلات موسیقی کی مدھر آوازوں اورزندگی کو زندگانی کا احساس بخشنے والے رقص کے ساتھ ساتھ سوشلسٹ فلسفے، معاشیات، تاریخ، ادب جیسے موضوعات پر مبنی سٹڈی سرکل، طلبہ حقوق کی بازیابی کی سیاست اور طلبہ یونین کی بحالی کی تحریک ہی ملک بھر کے تعلیمی اداروں کی کیمپس لائف میں رنگ بھر سکتی ہے۔ ایک بہتر معاشرے اور نئی دنیا کی تعمیر کی یہی طبقاتی جدوجہد طلبہ کو ان سے چھینی گئی امنگیں اور خواب لوٹا سکتی ہے اور ان کی زندگیوں کو زندگی سے بڑے مقصد اور نصب العین سے آراستہ کر سکتی ہے۔

عوامی ورکرز پارٹی جی بی کا انٹرا پارٹی الیکشن، بابا جان صدر منتخب

عوامی ورکرز پارٹی گلگت بلتستان کا انٹراپارٹی الیکشن اتوار کے روز پیلس ہوٹل گلگت میں منعقد کیا گیا۔ چیئرمین الیکشن کمیشن اختر امین نے ہمراہ ممبران اکرام جمال اور عبدالمجید خان الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا۔

قانون سازی اور وسائل پر جموں کشمیر کو اختیارات دیئے جائیں: ایچ آر سی پی

ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان(ایچ آر سی پی) نے پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں لانگ مارچ کے دوران ہلاکتوں اور بدامنی سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں قانون سازی سمیت وسائل پر اختیارات جموں کشمیر کے شہریوں کو دینے، مستقبل میں نیم فوجی دستوں کو مقامی آبادی پر استعمال نہ کرنے اور مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کرنے والوں کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

گلگت بلتستان: 100 کنال پر مشتمل 20 گیسٹ ہاؤس اور 4 ہزار 199 کنال اراضی گرین ٹورازم کے حوالے

اس عمل کے ذریعے سیاحتی مقامات پر مقامی آبادیوں کی رسائی ختم ہو جائے گی۔ زیادہ تر مقامات ایسے ہیں،جو مقامی آبادیاں چراگاہوں کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ دور دراز پہاڑی علاقوں میں رہنے والے شہریوں کیلئے مال مویشی اور سردیوں کی لکڑیوں کا انحصار انہی مقامات پر ہوتا ہے۔ اس طرح نہ صرف ان مقامات پر شہریوں کو مویشی پالنے اور زندگی گزارنے میں مشکلات ہوں گی، بلکہ سیاحتی مقامات پرمقامی آبادیاں جو چھوٹے کاروبار کرتی ہیں وہ بھی ختم ہو جائیں گے۔ اس وجہ سے پہلے سے موجود بیروزگاری کی بلند شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔ جنگلات کے کٹاؤ کی وجہ سے شدید ترین ماحولیاتی تبدیلیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔ ایکو سسٹم متاثر ہوگا اور خطے کی زمینی ہیت بھی تبدیل ہو جائے گی۔