انڈیا اور افغانستان تو گویا گھر کی مرغی ہیں۔
Month: 2020 جون
سماجی استبداد اور داخلی محسوسات: ستیہ پال آنند کی دو نظمیں
ستیہ پال آنند اردو کے صفِ اول کے نظم گو شاعرہیں جو گزشتہ نصف صدی سے مرغزارِ ادب کو لازوال نظموں سے آراستہ کرتے آر ہے ہیں۔ وہ ان چند اردو شاعروں میں سے ایک ہیں جو زود گوئی کے باوجو د تخیل اور شعریت کے اعلیٰ معیار کو ہمیشہ برقرار رکھتے ہیں اور پرانے قصے دہرانے کے بجائے نئے عنوانات پر نظمیں لکھنے پر پوری طرح قادر ہیں۔
لندن: مئیر صادق خان نے نسل پرستوں کے مجسمے گرانے کا اعلان کر دیا
رہوڈز غلاموں کی تجارت کے حوالے سے افریقہ میں نفرت اور تشدد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
آج کی ویڈیو: لاپتہ بلوچ کی بہن اور غائب ہو جانے والے پشتون کی بیٹی
بغیر تعارف اور تبصرے کے پیشِ خدمت ہیں۔
نیپال بھارت سرحدی تنازعہ کیوں کھڑا ہوا ہے؟
جب بھارت نے ہمالیہ میں ایک ایسی سڑک کا افتتاح کیا جو بھارت کو تبت اور چین سے ملاتی ہے۔
75 فیصد نئے کرونا مریضوں کا تعلق پاکستان جیسے 10 غریب ممالک سے
لاک ڈاؤن دوبارہ لاگو کرنے کی بھی یہ کہہ کر مخالفت کی کہ لوگ غصے میں آ سکتے ہیں اور وہ کیسے رد عمل کا اظہار کریں گے، کسی کو معلوم نہیں۔
سٹیل مل کا مقدر؟
اس ملک کی تمام صنعت، زراعت اور اقتصادیات کو ایک انقلابی تبدیلی کے ذریعے منصبوبہ بند معیشت میں استوار کرکے منافع خوری اور کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
نسل پرستانہ مواد شائع کرنے پر نیو یارک ٹائمز اور فلاڈیلفیا انکوائرر کے مدیر مستعفی
نیو یارک ٹائمز کی طرح فلاڈیلفیا انکوائرر میں بھی بغاوت ہوئی اور شدید عوامی رد عمل بھی سامنے آیا۔
منیاپلس سٹی کونسل نے پولیس ڈیپارٹمنٹ ہی ختم کر نے کا اعلان کر دیا
مگر شہر کے لوگوں کے پاس اس سوال کا جواب موجود ہے۔
لاہور: سٹیل مل مزدوروں اور برمش سے اظہارِ یکجہتی کے لئے مظاہرہ
”ماضی کی حکومتوں نے کوشش کر کے دیکھ لی لیکن ہماری جدوجہد نے اسے کامیاب نہیں ہونے دیا، یہ حکومت بھی اپنا شوق پورا کر لے“۔