سنئے ڈاکٹر لال خان کو آج نیوز کے پروگرام "میری جدوجہد” میں

سنئے ڈاکٹر لال خان کو آج نیوز کے پروگرام "میری جدوجہد” میں
ایک اشتراکی انقلاب کے ذریعے ہی ہم قومی ا ور عالمی نظام میں مزدوروں کی نظریاتی اور شعوری شرکت کویقینی بنا سکتے ہیں کہ یہی وہ واحد طبقہ ہے جو سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کو جڑسے اکھاڑ پھینکنے کی طاقت رکھتا ہے۔
ہم نے نومبر 1980ء میں ’جدوجہد‘ رسالہ کی اشاعت کا آغاز کیا ایمسٹرڈیم سے پھر ملک اخلاق برادران کے شائع کردہ رسالے ’حقیقت‘ کے ’جدوجہد‘ میں ادغام کے بعد یہ بلجیم کے شہر ہاسلٹ میں ہاتھ سے لکھا جاتا، وہیں کے ایک پرنٹنگ پریس سے شائع ہوتا اور پھر ایمسٹرڈیم گروپ کے ذریعے پورے یورپ میں بھیجا جاتا ان کو جو ہمارے ساتھی اور ہمدرد تھے۔ تنویر اور میں اس کے ہر شمارہ میں لکھتے۔ ’جدوجہد‘کے سر ورق ملک شمشاد بناتے جو بعد میں پوسٹرز کی صورت اختیار کر جاتے۔
کرونا ویکسین بارے سنئے کامریڈ فاروق طارق کا وی لاگ:
’’گیجٹس‘‘ سے لاحق ہونے والی جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں سے ہٹ کر بھی بات کی جائے تو موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے گرد گھومتی ہوئی زندگیاں، روح کی غربت کا اظہار ہیں۔
لاپتہ بلوچوں کی ماؤں بہنوں کے بارے میں آپ کا شرمناک ٹویٹ پڑھا تو فوری طور پر اسرائیل ذہن میں آیا۔ صیہونی پراپیگنڈہ مشین دن رات دنیا بھر میں یہی شور مچاتی پھرتی ہے کہ فلسطینی دہشت گرد ہیں، غزہ سے خود کش حملہ آور اسرائیل پر حملہ آور ہوتے ہیں…اور سب سے زیادہ گھٹیا بات یہ کی جاتی ہے کہ جو فلسطینی عرب اسرائیل میں رہ رہے ہیں (یعنی وہاں کے اسلام آباد میں)، دیکھئے اسرائیل ان کے ساتھ کتنا اچھا سلوک کر رہا ہے۔
تشدد اور عدم تحفظ نے افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نائیجیریا میں شہریوں کو درپیش معاشی مسائل کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
امریکہ میں صنف اور نسل پر مبنی تنخواہوں کے فرق کو سماجی انصاف کیلئے منعقد ہونیوالے احتجاجی مظاہروں اور کورونا وبا کے معاشی اثرات کے دوران زیادہ توجہ حاصل ہوئی ہے۔
دواساز کمپنیوں کا مقصد مرض کا علاج نہیں بلکہ منافع ہے۔ ایک دواسازکمپنی کیلئے مرض میں مبتلا انسان کسی طور ایک ’’مریض ‘‘نہیں ہوتا بلکہ ایک ’’گاہک‘‘ ہوتاہے۔
اپنی رائے کے اظہار کی وجہ سے پابلو ہاسل کو 9 ماہ قید، عوامی عہدے پر فائز ہونے سے 6 ماہ کی نااہلی اور کم از کم 30 ہزار امریکی ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔