تمام اضلاع میں اساتذہ متحد اور منظم ہیں، پر امن طریقہ سے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ حکومت ہمارے مطالبات کو سنجیدہ لے گی۔

تمام اضلاع میں اساتذہ متحد اور منظم ہیں، پر امن طریقہ سے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ حکومت ہمارے مطالبات کو سنجیدہ لے گی۔
590 کیسوں کی فہرست ہم نے دے رکھی ہے جن میں سے 320 کے قریب بازیاب کروائے گئے ہیں، اس کے علاوہ بھی فہرستیں موجود ہیں۔
دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت سے متعلق میڈیا پر یہ الزامات سامنے آئے ہیں کہ سندھ کابینہ نے علی وزیر کے خلاف مقدمہ قائم کرنے اور انکی گرفتاری کی منظوری دی ہے جس کے بعد علی وزیر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انکی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
انسان کی قوتِ محرکہ کیا ہے؟ اس کے متعلق سرمایہ داری کی سمجھ بوجھ نہ صرف انتہائی تنگ نظر بلکہ انسان دشمن ہے۔
کر کے عشق نبھانا مشکل
یہ سیمینار آر ایس ایف، پی ٹی یو ڈی سی اور طبقاتی جدوجہد کے فیس بک پیجز سے لائیو چلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر لال خان کی برسی کے موقع پر روزنامہ جدوجہد آن لائن ایک خصوصی نمبر بھی شائع کر رہا ہے۔ 20 فروری کو ڈاکٹر لال خان کی جدوجہد، انکے نظریات اور افکار سے متعلق ملک کے مختلف حصوں اور دنیا کے مختلف خطوں سے خصوصی مضامین لکھے جائیں گے۔
پاکستان کے ہر شہری تک یہ پیغام پہنچانے کے لئے آپ ہماری مدد کر سکتے ہیں۔
’روزنامہ جدوجہد‘ صرف ایک اخبار نہیں، ایک تحریک ہے جس کا مقصد ہے متبادل میڈیا کی تعمیر تا کہ عوام دشمن، مزدور دشمن، امن دشمن، ماحولیات دشمن اور رجعتی قوتوں کے بیانئے کو بے نقاب کر کے ایک ایسے پاکستان کا وژن پیش کیا جا سکے جو جمہوری، سوشلسٹ، ماحول دوست اور سیکولر ہو۔
بیگانگی اور تنہائی کا مسئلہ بنیادی طور پر انفرادی یا شخصی نہیں بلکہ یہ ایک اجتماعی معاشرتی مسئلہ ہے جو اس نظام زر اور اس کے بحران سے پورے سماج کو لاحق ہے۔