”2001ء میں جب امریکی زیر قیادت فوجوں نے حملہ کیا تو طالبان اقتدار سے محروم ہو گئے تھے، جمہوری صدارتی انتخاب اور ایک نیا آئین تشکیل دیا گیا۔ تاہم طالبان نے طویل جنگ شروع کر دی، طالبان آہستہ آہستہ طاقت حاصل کرتے گئے اور مزید امریکی اور نیٹو افواج کو تنازعہ میں کھینچ لائے۔ اب جب امریکہ فوجی انخلا کر رہا ہے تو طالبان بھی اپنے بہت سے اضلاع پر دوبارہ قبضہ کر کے اپنے شرعی قوانین کا از سر نو نفاذ کر رہے ہیں۔“
Day: جولائی 16، 2021
جموں کشمیر: مریم نواز کے جلسے سب سے بڑے مگر ن لیگ الیکشن نہیں جیت پائے گی
پاکستان کے زیر انتظام علاقوں میں بدترین نو آبادیاتی طرز حکمرانی اور فوجی قبضے کے برقرار رہتے ہوئے کوئی بھی اقتدار میں آ جائے اس خطے کے 45 لاکھ سے زائد باسیوں کے مقدر تبدیل نہیں ہونگے، بلکہ ماضی کی طرح اس خطے کے وسائل کے ساتھ مزید کھلواڑ ہو گا، اس خطے کے محنت کشوں کا استحصال مزید بڑھے گا، اس خطے کے ماحولیاتی اور حیاتیاتی تنوع کو مزید برباد کیا جائے گا۔
پیار کیا تو ڈرنا کیا: طالبان سے اسلام آباد میں جلوس نکلوائیں
ہمارا ذہانت دیکھو ہم نے بیس سال سے پاکستان کو اپنا سٹریٹیجک ڈیپتھ بنایا ہوا ہے حالانکہ تم لوگ سمجھتا ہے کہ ہم تمہارا سٹریٹیجک ڈیپتھ بنے گا۔ کچھ کاپر لوگ تو یہ بھی کہتا کہ ہم تمہارا سٹریٹیجک ڈیپتھ نہی، تمہارا سٹریٹیجک ڈیتھ بنے گا۔
بلوچ مزاحمت کاروں سے مذاکرات کیلئے انہیں پہلے بازیاب کرنا ہو گا
اگر کوئی حیات عسکریت پسند مذاکرات کی میز پر آنا چاہتے ہیں تو ان سے گزارش ہے کہ لشکر، سپاہ، جیش یا کوئی ملتا جلتا لقب اپنے گروہ کے سابقہ میں اور کوئی اسلامی دعوی لاحقہ میں شامل کر لیں۔