خوف کے ساتھ ساتھ ہتک کو طالبان نے بطور ہتھیار استعمال کیا۔ سوات میں چاند بی بی کو کوڑے مارنا اسکی بد ترین شکل تھی۔ اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی میں ایک عرصے سے یہ کرتی آ رہی ہے۔ ہتک کے اس ہنر کو مولوی خادم رضوی نے ایک نئی جہت دیدی۔ اگر محنت کش طبقے کی قیادت ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہو گی تو عوامی ردعمل ہتک کو بطور ہتھیار استعمال کرے گا۔ بطور سوشلسٹ اور ترقی پسند ہم ہر عمل کی محض اس وجہ سے حمایت نہیں کر سکتے کہ اسے محنت کش طبقے کی اکثریت میں قبول عام حاصل ہے۔ ہم یہ سمجھنے کی کوششی کر سکتے ہیں، کرتے ہیں اور کرنی چاہئے کہ کوئی سوچ محنت کشوں میں کیوں مقبول ہے مگر ہم ہر مقبول عام سوچ کی حمایت نہیں کر سکتے۔
