سب سے پہلے تو ہمیں جنگ ختم کرنا ہوگی، جنگ کے ساتھ کچھ بھی نہیں چل سکتا۔ ہمیں طے کرنا ہو گا کہ کیسے اس جنگ کو ختم کیا جائے۔ جنگ کے بعد افغانستان کو پڑوسی ممالک کے ساتھ تنازعات اور مسائل ختم کرکے ڈویلپمنٹ پر توجہ مرکوز کرنا ہو گی۔ اس وقت جو سیاست ہے وہ لوگوں کی روز مرہ زندگی سے جڑی ہوئی نہیں ہے۔ ڈیورنڈ لائن، تاجکستان، ازبکستان، فارسی، پشتون تقسیم وغیرہ جیسے مسائل جن کے گرد سیاست ہو رہی ہے یہ عام لوگوں کی زندگی کو متاثر نہیں کر رہے ہیں، یہ ایشوز سیاستدانوں کی طرف سے بنائے گئے ہیں۔ تعلیم یافتہ افراد کو حکومت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے کہ وہ پاکستان، ایران اور دیگر کےساتھ بات چیت کریں اور سرحدی ایشوز حل کریں اور سرحدوں کے آر پار رہنے والے انسانوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے سنجیدگی اختیار کریں۔