دوسری عالمی جنگ کا منظر نامہ بھی اس غزل کا پس منظر بیان کر رہا ہے۔ سڑک پر انسانیت کا ایک بے جان جسم چادر میں ملبوس پڑاہے۔

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کے بعد پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔
دوسری عالمی جنگ کا منظر نامہ بھی اس غزل کا پس منظر بیان کر رہا ہے۔ سڑک پر انسانیت کا ایک بے جان جسم چادر میں ملبوس پڑاہے۔
سوشل میڈیا پر ڈیورنڈ لائن کے دونوں اطراف پشتونوں کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اپنے ان بیانات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
صحافتی ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے تبادلے سے خوش نہیں ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ انکا تبادلہ ہو۔ یہی وجہ تھی کہ وزیر اعظم تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے گریزاں ہیں اور وزیراعظم ہاؤس اور ’راولپنڈی‘ کے مابین تناؤ کی کیفیت کو کم کرنے کیلئے 3 وفاقی وزرا مسلسل 4 سے 5 روزتک متحرک رہے، جس کے بعد پیر کے روز وزیر اعظم اور آرمی چیف کے مابین طویل ملاقات ہوئی۔