Day: اکتوبر 21، 2021


Dil Mil Jobs, Reviews & Salaries

This web site can be helpful if you need to really feel secure while interacting with strangers. By using this platform, you’ll never meet any fakes, and the risk of coping with scammers is low. Although these sites are additionally well-known, it is better to not use them. These options […]

Locating Rapid Solutions For How To Write A Thesis For A Literary Analysis

We often have a tendency to have a look at literary parts individually: structure (plot), symbolism, point-of-view, setting, theme, normal, though, it is typically clever to mix these components in an analytical essay. Repeat the method of context, quotation and analysis with extra support on your thesis or topic sentence. […]

Thoughts On Sensible Programs For Dissertation Writing Services

Oh, I’ve practically finished my dissertation though I nonetheless have a lot time left” said no school student ever. Once you work in your dissertation, time is against you. You could Dissertation Helps feel like researching, editing, revising, rewriting and researching again will last ceaselessly. In that regard, knowledgeable dissertation […]

افغانستان: قومی والی بال خواتین ٹیم کی نوجوان کھلاڑی کی گردن کٹی لاش برآمد

’ٹویٹر‘ پر والی بال ٹیم کی کھلاڑی مزہجان سادات نے فیفا اور کینیڈا کے وزیر اعظم سے افغان خواتین کھلاڑیوں کے انخلا میں مدد کی اپیل کرتے ہوئے یہ اطلاع دی کہ انکی ساتھی کھلاڑی کو تیز دھار چاقو سے ذبح کر دیا گیا ہے۔

افغانستان: ہیرات میں سینکڑوں اساتذہ کا احتجاج، تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ

”اساتذہ کو اتنی تنخواہ نہیں ملتی کہ وہ پیسے بچا سکیں، انہیں جو تنخواہیں ملتی تھیں ان سے صرف معمول کے اخراجات پورے کئے جا سکتے ہیں۔ اساتذہ اب اپنے بچوں کو خوراک اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔“

کولن پاول: طاقتور جنرل جس نے امریکی استعماریت کے ہاتھ مضبوط کئے

انہیں ایک ایسی متنازعہ فوجی شخصیت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے جنہوں نے ہمیشہ عالمی جنگوں میں اہم فیصلے کرتے وقت انہیں جائز قرار دیا لیکن بعدمیں انہی کو غلط کہہ کراپنی قابلیت اور فیصلہ سازی کو مشکوک بھی بنایا۔

روس میں سوشلزم کی واپسی ہو رہی ہے

اسکول میں مجھے تاریخ سے متعلق کتابوں، جو زیادہ تر تاریخی ناول تھے اور کچھ سائنسی کتابوں کو پڑھنے میں مزہ آتا تھا۔ گو کہ یونیورسٹی کی سطح پر میں ریاضی کا طالب علم تھا مگر میرا فارغ وقت لائبریریوں اور کتابوں کی دکانوں میں گزرتا جہاں کہانیوں کی کتابیں پڑھتے پڑھتے میں نے فیصلہ کیا کہ مجھے مارکس، لینن اور ٹراٹسکی پڑھنے کی ضرورت ہے جسکی ایک مثال ٹراٹسکی کی کتاب ’انقلاب سے غداری‘ ہے جو میں نے ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کی۔