مزید پڑھیں...

جھنگ کسان کانفرنس 6 اکتوبر کو چنیوٹ موڑ پر منعقد ہو گی

٭ کارپوریٹ فارمنگ کو ختم کیا جائے، اس کے نام پر کسانوں سے زمیین چھینا بند کیا جائے اور سرکاری زمینیں چھوٹے کسانوں اور بے زمین ہاریوں میں تقسیم کی جائے۔
٭ گندم، کپاس، گنا، چاول، مکئی اور دیگر تمام فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت مقرر کی جائے اور حکومت کسانوں سے گندم خریدے۔
٭ نجی شعبے کو اناج درآمد کرنے کی اجازت دینے والی پالیسی کا ختم کیا جائے۔

کرتار سنگھ، گرم ہوا سے بڑی فلم تھی: ڈاکٹر اشتیاق احمد

15 ستمبر کو سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہولم میں ’لالی و’ڈ اور تقسیم‘ کے موضوع پر’فلم سینٹرم‘ اور ’روزنامہ جدوجہد‘ کے زیر اہتمام منعقدہ مشترکہ سیمینار منعقد میں معروف اکیڈیمک ڈاکٹر اشتیاق احمداور مدیر جدوجہد فاروق سلہریا تقسیم کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلموں اور دیگر ثقافتی اداروں بارے اپنی تحقیق پر مبنی جائزہ پیش کیا۔

پاکستان بھر میں کسانوں اور مزدوروں کے مظاہرے، کلائمیٹ فنانس میں 5 ٹریلین ڈالر کا مطالبہ

لبیر قومی موومنٹ، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، پاور لوم اینڈ گارمنٹس ٹریڈ یونین پنجاب، پیسی سٹاف فیڈریشن، پنجاب اورکوکا کولا بیورج ورکرز یونین کی جانب سے پاکستان کے لئے ماحولیاتی فنانسنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ سندھ کے دو شہروں کراچی اور شکارپور میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ شکارپور مظاہرے کی قیادت ہاری جدوجہد کمیٹی، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور پاکستان ریلوے ورکرز یونین اوپن لائن نے کی۔ کراچی میں مظاہرے کی قیادت پاکستان فشر فوک فورم نے کی۔

’این ایس ایف کی 58 سالہ جدوجہد‘: جامعہ پونچھ میں سٹڈی سرکل

مجیب خان نے اپنی بریفنگ کے دوران این ایس ایف کی 58سالہ تاریخی، ناقابل مصالحت جدوجہد کو اپنی گفتگو کا حصہ بناتے ہوئے کہا کہ این ایس ایف نے ہر دور کے اندر اپنے انقلابی نظریات اور مزاحمتی کردار کی بنیاد پر ہر قسم کے جبر اور ناانصافی کے خلاف ناقابل مصالحت جدوجہد کی ہے اور طلبہ حقوق کی بازیابی سمیت قومی و طبقاتی جبر، سامراجی قبضے، حکمرانوں کے ظلم اور سرمایہ دارانہ نظام کے جبر کے خلاف لہو رنگ جدوجہد کی ہے، جو آج بھی انقلابی نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔

تربت بلیدہ سڑک منصوبہ: تین دہائیوں پر مشتمل کرپشن کی داستان

تقریباً تین دہائیاں گزرنے کے باوجود تربت بلیدہ سڑک کا منصوبہ نامکمل ہے۔ ابھی تک اس سڑک کا کئی بار ‘افتتاح’ ہو چکا ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف بھی افتتاح کرنے والوں میں شامل ہیں۔ درحقیقت رواں سال جولائی میں بلوچستان اسمبلی نے اپنے بجٹ اجلاس میں ایک بار پھر اس منصوبے کی تعمیر اور بہتری کے لیے 39.19ملین روپے فنڈز کی منظوری دی تھی۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو بلوچستان کے ترقیاتی شعبے میں پھیلی ہوئی کرپشن کی عکاسی کرتی ہے۔

کوئلے کے خلاف عالمی دن کے موقع پر فیصل آباد میں سینکڑوں مزدوروں کا احتجاجی مظاہرہ

سینکڑوں مزدور پاکستان میں کوئلے کے استعمال اور توسیع کے خلاف احتجاجی ریلی میں شامل ہوئے۔ کوئلے کے خلاف عالمی دن کے موقع پر پاکستان لیبر قومی موومنٹ اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی نے فیصل آباد کے امن گھر میں احتجاجی ریلی نکالی۔

لالی وڈ اور تقسیم: سٹاک ہولم میں 15 ستمبر کو سیمینار ہو گا

15 ستمبر کو سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہولم میں ’لالی و’ڈ اور تقسیم‘ کے موضوع پر’فلم سینٹرم‘ اور ’روزنامہ جدوجہد‘ کے زیر اہتمام مشترکہ سیمینار منعقد ہو گا۔
’فلم سینٹرم‘ ایک ترقی پسند فلم کولیکٹو ہے جس کی بنیاد ساٹھ کی دہائی میں رکھی گئی تھی اور اس کا مقصد ترقی پسند فلمسازوں کے کام کو آگے بڑھانا تھا۔
سیمینار میں معروف اکیڈیمک ڈاکٹر اشتیاق احمداور مدیر جدوجہد فاروق سلہریا تقسیم کے موضوع پر بننے والی پاکستانی فلموں اور دیگر ثقافتی اداروں بارے اپنی تحقیق پر مبنی جائزہ پیش کریں گے۔

پاکستان فشر فوک فورم اور ماحولیاتی کارکنوں کا احتجاج، کوئلے کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ

کوئلے کے استعمال کے خاتمے کے مطالبے کے تحت پاکستان فشر فوک فورم کی خواتین و دیگر ماحولیاتی و انسانی حقوق کے کارکنوں نے گورنر ہاؤس سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی گئی، ریلی میں موسمیاتی ایمرجنسی کا اعلان کرکے کوئلے کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کیا۔

بلوچستان یونیورسٹی کا ویڈیو سکینڈل

حال ہی میں ایک صبح بی ایس کے داخلے کے دوران دو لڑکیاں اپنی ماں کے ساتھ یونیورسٹی آف بلوچستان میں داخل ہونے کے لیے سریاب روڈ کراس کر رہی تھیں۔ تین لڑکوں نے اپنی گاڑی آہستہ کرتے ہوئے لڑکیوں پر سیٹیاں بجائیں۔ انہیں نظر انداز کرتے ہوئے اور ڈاکٹر پانیزئی کے ان الفاظ کی تصدیق کرتے ہوئے وہ خواتین یونیورسٹی میں داخل ہوگئیں، کہ دھماکے اور تیزاب کے حملے لوگوں اور طالبات کو دوبارہ اسی جگہ جانے سے نہیں روک سکتے۔ تاہم یہ سوال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ طالبات یونیورسٹی آف بلوچستان میں کلاسیں شروع کرنے کے بعد محفوظ رہیں گی؟