مزید پڑھیں...

اسلامک یونیورسٹی طلبہ کا ہاسٹل سے بے دخلی اور مبینہ انتظامی نااہلی کے خلاف احتجاج

اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) کے سینکڑوں طلبہ نے وکلاء، سول سوسائٹی کے نمائندوں، صحافیوں اور دیگر طلبہ تنظیموں کے ساتھ نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ اسلامک سٹوڈنٹس الائنس کی طرف منظم کیا گیا یہ احتجاج IIUI ہوسٹلز سے 4000 سے زائد طلبہ کی ناانصافی پر مبنی بے دخلی اور منتقلی کے خلاف کیا گیا۔ احتجاج میں طلبہ کے ہاسٹلز اور بغیر اجازت سیکڑوں کمروں سے سامان خالی کرنے پر یونیورسٹی انتظامیہ کی مذمت کی گئی۔

فوسل فیول کے خلاف پاکستان سمیت ایشیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہونگے

13 ستمبر کو پاکستان ایشیا بھر میں ہونے والے مظاہروں کی لہر میں شامل ہوگا، جس میں فوسل فیول کے خاتمے اور قابل تجدید توانائی کی طرف تیزی سے منتقلی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ عالمی ماحولیاتی مارچ کا حصہ یہ مظاہرے عالمی رہنماؤں پر زور دیں گے کہ وہ اقوام متحدہ کے سربراہ اجلاس برائے مستقبل اور COP29سے قبل موسمیاتی تبدیلی پر فوری اقدامات کریں۔

چانسلر بننے کے بعد آکسفورڈ میں جغرافیہ پڑھاؤں گا: عمرا ن خان

ڈریس کوڈ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبات کے علاوہ فیکلٹی کی خواتین رکن پر بھی سکرٹ پہننے پر پابندی لگا دیں گے کیونکہ آکسفورڈ میں پاکستانی طالب علم بھی پڑھنے جاتے ہیں اور پاکستانی طالب علم روبوٹ نہیں ہوتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آکسفورڈ کی تاریخ میں کبھی کسی چانسلر کا سکینڈل نہیں بنا، وہ پہلے چانسلر ہوں گے جن کی آڈیو لیک ہو گی۔

آئی ایس آئی نے جعلی مسعود اظہر پکڑ کر مشرف کو دھوکا دیا

جہادی دنیا اور آئی ایس آئی کے لئے مسعود اظہر کی اہمیت گہرے تجزئے کا تقاضہ کرتی ہے۔ مسعود اظہر میں لوگوں کو قائل کرنے کی زبر دست صلاحیت تھی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 25 سال کی عمر میں انہوں نے مختلف الخیال علما ء کی زبردست حمایت حاصل کی۔ جہاں تک تعلق ہے آئی ایس آئی کا تو آئی ایس آئی کے نقطہ نظر سے مسعود اظہر کی اہمیت یہ تھی کہ وہ وسیع تر جہادی نیٹ ورک میں اہم مقام رکھتے تھے جو کشمیر میں مسلح کاروائیاں جاری رکھنے کے لئے اہم تھا۔دنیا بھر سے جنوب ایشیائی لوگوں کو بھرتی کر کے افغانستان اور کشمیر لانا، مسعود اظہر کی ایک ایسی صلاحیت تھی جس کی اہمیت بالکل عیاں ہے۔ پاکستانی انٹیلی جنس کے لئے اہم تھا کہ اس شخص کو بھارتی قید سے نکالا جائے اور اس کی سر پرستی کی جائے۔

قیصر بنگالی کی پسپائی

سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’قیصر بنگالی کی پسپائی !‘

پاکستان سے رشتہ ختم، بھارتی آئین تسلیم: جماعت اسلامی کا انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں کالعدم قرار دی گئی جماعت اسلامی نے آزاد امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں جماعت اسلامی نے وزارت داخلہ کے حکام سے ملاقات کر کے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جماعت سے پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم وہ مذاکرات ابھی تعطل کا شکار ہیں۔

جاہل رہنا انسان کا جمہوری حق سہی مگر جہالت نقطہ نظر نہیں ہوتا

اس سال کے آغاز میں اتفاق سے،لاہور میں ایک ایسے اجلاس میں جانے کا اتفاق ہوا جس کا موضوع تھا کاپی رائٹس۔ کاپی رائٹس دنیا کی ایک بڑی صنعت ہے۔ اپنی ڈاکٹریٹ پر تحقیق کے دوران، بالخصوص ڈبلیو ٹی او کے حوالے سے نئی قانون سازی کے پس منظر میں راقم نے بھی اس موضوع سے جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی کیونکہ میری تحقیق کا موضوع گلوبلائزیشن کے عہد میں میڈیا سامراج کا جائزہ لینا تھا۔

’2000ء کے بعد پاکستان میں 16 ہزار 600 دہشت گردانہ حملے ہوئے‘ 

میں پنجاب یونیورسٹی میں بائیں بازو کا طالب علم کارکن تھا، جہاں میں اپلائیڈ سائیکالوجی ڈیپارٹمنٹ میں طلبہ یونین کا صدر منتخب ہوا۔ میں مذہبی جنونیوں کے خلاف کئی لڑائیوں میں مدد اور قیادت کرتا رہا ہوں۔ 1977 کے آخر میں میرے ایک مضمون میں پیپلز پارٹی کی دائیں بازو کی قیادت اور فوجی جنرل کے درمیان ہونے والی سازش کو بے نقاب کرنے کے بعد ملک چھوڑنا پڑا۔ میں نے 8 سال جلاوطنی میں گزارے اور پھر ایک شہری کے طور پر ہالینڈ میں رہنے کا اختیار ہونے کے باوجود پاکستان واپس آ گیا۔ میں 1997 سے 2019 تک لیبر پارٹی پاکستان اور بعد میں عوامی ورکرز پارٹی کا جنرل سیکرٹری رہا۔ میں نے AWP چھوڑ کر ایک نئی سیاسی جماعت حقوق خلق پارٹی بنائی، اور میں اس کا صدر ہوں۔ میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کا جنرل سیکرٹری بھی ہوں۔ یہ پاکستان کی واحد تنظیم ہے جو La Via Campesinaسے منسلک ہے۔ میں ایشیا یورپ پیپلز فورم ایشیا ٹیم کا سربراہ بھی ہوں، اور کئی دیگر علاقائی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں شامل ہوں۔