بابا جان اور ان کے تیرہ ساتھی تقریباً دس دس سال سے قید و بند اور مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں...
بولیویا عام انتخابات: 50 فیصد سے زائد خواتین منتخب
سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے خواتین کی اتنی بڑی تعداد کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے انتخابات میں یک جہتی پینل کی جیت
پروفیسر حمید خان پروفیسر برادری کے قابلِ احترام صدر ہیں۔ ہم انکے ہر فیصلے کی حمایت کرینگے۔ ہم نئی روایات قائم کرینگے۔ غیر ضروری تنقید اور پیرالل تنظیم نہیں چلائیں گے۔
پاکستانی کشمیر: آزادی مارچ دھرنا پر پولیس کا دھاوا، 51 گرفتار، مختلف شہروں میں احتجاج
دوسری طرف ممبر قومی اسمبلی علی وزیر سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے گرفتاریوں اور تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
ڈو سال دا عرصہ گزر گئے چلو کجھ تاں ڈس جو تئیں کیتے ؟
ڈس اے نالائقی کیندی ہے کیا اے گھاٹا وی میں کیتے؟
شانتی کے نام!
کتنی اونچی باڑھ چنو گے ہم دونوں کے بیچ
جے کے ایل ایف کا لانگ مارچ: ’آزاد‘ کشمیر میں آزادی پسندوں پر تشدد
ہم جے کے ایل ایف کے لانگ مارچ کے خلاف ریاستی تشدد اور قیادت کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم قائدین کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ ہمارا موقف ہے کہ جوطبقے ریاست جموں کشمیر کے باشندگان کے چھوٹے سے پر امن جمہوری اظہار کو برداشت نہیں کر سکتے، وہ ان کے استصواب رائے کے حق کی بات کرنے کا بھی حق نہیں رکھتے۔
پی ٹی آئی حکومت کی معاشی نالائقیاں: صرف اسد عمر نے 743 ارب کا نقصان پہنچایا
اس میں شک نہیں کہ حکومتی فیصلوں کی وجہ سے غربت اور بھوک میں اضافہ ہوا۔ حکومت یہ فیصلہ بھی لے سکتی تھی کہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دولت کی تقسیم پر توجہ دیتی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ بڑھاتی، فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خرچ کرتی اور ٹریڈ یونین کو مضبوط کرتی تا کہ مالکان تنخواہوں میں کمی نہ کر سکتے۔ پی ٹی آئی حکومت نے اس کے بالکل الٹ کیا کیونکہ غربت کا خاتمہ، شرح خواندگی میں اضافہ یا بچوں میں کم خوراکی کا مسئلہ حل کرنا پی ٹی آئی حکومت کی ترجیح تھی ہی نہیں۔
لاہور: پی ایم سی کے خلاف پری میڈیکل طلبہ کا بھرپور احتجاجی مظاہرہ
حکومت اور پی ایم سی سنجیدگی سے کام لیتے ہوئے میڈیکل اسٹوڈنٹس کے مستقبل سے کھیلنا بند کرے۔
کوئٹہ: نان بائیوں کی ہڑتال کا 5 واں دن
دوسری طرف بڑے ہوٹلوں میں، جہاں تک عام آدمی کی رسائی نہیں ہے، ہڑتال سے کچھ اثر نہیں پڑا نہ ہی کوئٹہ کینٹ میں ایسا کوئی مسئلہ ہے۔