خبریں/تبصرے

فیشن کا مکروہ چہرا: بریزے کی کئیر فاؤنڈیشن نے 6 ہزار اساتذہ کی تنخواہ کاٹ لی

فاروق طارق

کئیر فاونڈیشن پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والا ایک ادارہ ہے۔ یہ ادارہ 888 سکول چلا رہا ہے جس میں 3 لاکھ بچے پڑھ رہے ہیں۔ ان اسکولوں میں 6 ہزار اساتذہ تعلیم دیتے ہیں۔

اس ماہ جب اساتذہ کو تنخواہیں دی گئیں تو ان میں چالیس سے ساٹھ فیصد تک کٹوتی کر لی گئی۔ جن اساتذہ کی تنخواہ سات ہزار تھی، ان کو تین ہزار ملے جبکہ جن کی تنخواہ دس ہزار تھی، انہیں سات ہزار ملے۔ صفائی، چوکیداری اور کلرکی کرنے والے عملے کو سرے سے تنخواہ ہی نہیں دی گئی۔

پہلی بات: اتنی کم تنخواہ تو گلی محلے میں چلنے والے نجی تعلیمی ادارے بھی اپنے اساتذہ کو نہیں دیتے۔

دوم، کئیر فاؤنڈیشن کی مالکہ سیما عزیز معروف فیشن برانڈ بریزے کی بھی مالک ہیں اور انہوں نے حکومت سے بنے بنائے اسکول یہ کہہ کر لئے تھے کہ وہ ان سکولوں میں معیاری تعلیم دیں گی۔

ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ بریزے کا ایک سوٹ سیل میں بھی تین ہزار سے کم نہیں ملتا۔ کئیر فاؤنڈیشن میں پڑھانے والا ایک معلم تواپنی اس تنخواہ سے بریزے کا ایک سوٹ بھی نہیں خرید سکے گا۔

یہ تو بالکل غلامانہ تنخواہیں ہیں۔ میری سیما عزیز سے اپیل ہے کہ اساتذہ اور کسٹوڈیل عملے کو فوری طور پر پوری تنخواہ دی جائے۔ ان کی تنخواہ کم از کم پچیس ہزار روپے مقرر کی جائے۔

میری وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور لیبر ڈیپارٹمنٹ سے بھی درخواست ہے کہ وہ لیبر قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ سیما عزیز سے میرا کہنا ہے کہ اگر انہوں نے اس سارے عملے کی تنخواہیں ادا نہ کیں تو ہم بریزے کے باہر احتجاج کرنے آ رہے ہیں۔

Farooq Tariq
+ posts

فارق طارق روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ہیں اور طویل عرصے سے بائیں بازو کی سیاست میں سرگرمِ عمل ہیں۔