Month: 2021 ستمبر


Real-World Solutions Of A Literary Analysis – The Inside Track

Step one: Read the work for its literal meaning. Ladies and misogyny in Hamlet: Within the time by which the play is about, girls were not treated very properly in society. Characters like Gertrude and Ophelia should not treated effectively in the play, and they’re an excellent prism by means […]

نیا افغانستان: خواتین کی ملکیت والے کیفے، ریستوران بند

یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ ایسے تمام کیفے یا ریستوران بھی بند کر دئیے جائیں جن میں خواتین بطور سٹاف کام کرتی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق اس حکم کی وجہ سے کابل سمیت ملک بھر میں درجنوں کیفے بند ہو جائیں گے اور سینکروں خاندان بے روز گار ہو جائیں گے۔

طالب کی بطور چانسلر تعیناتی: پروفیسرز یونین نے فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دیدی

اشرف غیرت کی تعیناتی کے بعد ان کے بعض پرانے ٹویٹ بھی سامنے آئے ہیں۔ ایک ایسے ہی ٹویٹ میں انہوں نے کہا تھا: ”ایک جاسوس صحافی سو پولیس والوں سے خطرناک ہوتا ہے۔جو لوگ صحافیوں کو قتل کرنے سے گریز کرتے ہیں مجھے ان کی ایمان پر شک ہے۔ جاسوس صحافیوں کو قتل کر دو۔ میڈیا کو قابو کرو“۔

وارث رضا بازیاب: آج انکی جبری گمشدگی کے خلاف پی ایف یو جے مظاہرہ کریگی

بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں نے بھی اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ آر ایس ایف اور جے کے این ایس ایف کے رہنماؤں نے سینئر صحافی کو اس طرح حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔

مارکسزم اور فیض

انسانی زندگی کے بہت ابتدائی دور میں معاشرہ کی تنظیم اشتراکیت کے اصولوں پر قائم تھی۔ سبھی مل جل کر شکار کرتے۔ جنگل سے پھل وغیرہ اکٹھے کرتے اور بانٹ کر کھا پی لیتے جو کچھ تھا وہ سب کا تھا اور سب کے لئے تھا۔ رفتہ رفتہ کھیتی باڑی شروع ہوئی۔ مویشی پالے گئے۔ روزمرہ کی ضرورتوں سے زیادہ چیزیں پیدا ہوئیں تو کچھ طاقتور اور ہوشیار لوگوں نے صرف اپنے لئے ذخیرہ کرنا شروع کیا اور چیزوں کا تبادلہ کرنا شروع کیا۔ اس عمل نے بڑھ کر ذاتی ملکیت کو رواج دیا۔ برابری کی جگہ اونچ نیچ نے لے لی جو بتدریج غلامی، جاگیرداری، سرمایہ داری تک پہنچی۔

کراچی: سینئر صحافی وارث رضا اداروں کی حراست میں، نامعلوم مقام پر منتقل

وارث رضا کی بیٹی لیلیٰ وارث رضا نے ’جدوجہد‘کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی صبح 3 بجے اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے گھر کے باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے، رینجرز کی دو گاڑیاں اور ایک سفید کار پر سوار رینجرز اور سول وردیوں میں ملبوس اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیا اور گھر سے انکا کچھ سامان، بٹوا اور موبائل بھی اٹھا کر لے گئے۔