مزید پڑھیں...

فیض اور فن برائے انقلاب

فیض احمد فیض پر یہ الزام کہ انہوں نے اپنی شاعری کو محنت کشوں کی آواز بنا کر اسے کمزور کردیا، نیا نہیں ہے۔ دراصل یہ الزام طویل عرصے سے رائج اس نظرئیے کا عکاس ہے جسے بعض حلقوں میں بہت فوقیت دی جاتی ہے کہ آرٹ (اور اسے ہونا بھی چاہیے) ’مہذب‘ لوگوں کی میراث ہے (دولت مندوں کی خوش طبعی کی لئے)۔

ایک دن، چار واقعات

ضروری ہے کہ مختلف سماجی تحریکیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھی ہو کر ایک متبادل معاشرے کا منصوبہ پیش کریں اور اس نفرت کی سیاست کو شکست دیں۔ اگر ہم عام شہری متحد رہیں، صبر اور جرات سے کام لیں تو ہم نفرت کا کاروبار کرنے والوں کو شکست دے سکتے ہیں۔