زبردست تحقیق پر مبنی اس رپورٹ میں دلائل کے ساتھ کہا گیا ہے کہ 1972ء میں چرچ کے زیر انتظام اسکولوں کو قومی ملکیت میں لینے سے پہلے سے پسمانگی کا شکار عیسائی برادری، سیاسی اور ثقافتی طور پر مزید تنہائی کا شکار ہو گئی جبکہ معاشی طور پر مزید غریب۔
مزید پڑھیں...
پی ڈی ایم کی قیادت مولانا کو سونپ کر حزبِ اختلاف نے خواتین اور اقلیتوں سے دھوکا کیا ہے
گو ہمیں اس اتحاد میں کوئی زیادہ خوش فہمی نہیں ہے۔ اتحاد کی تشکیل کا اعلان ہوتے ہی جی ایچ کیو میں ہونے والے خفیہ اجلاسوں کی خبر نے اس اتحاد بارے شکوک و شبہات کو بھی جنم دیا۔ ایسا ہونا لازمی امر اس لئے بھی تھا کہ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتیں موقع پرستی کے لئے مشہور ہیں۔
کرونا کی وجہ سے ٹرمپ کی مقبولیت میں اضافہ نہیں ہوا: سروے
اس سروے کے مطابق 51 فیصد رائے دہندگان ڈیموکریٹک امیدوار جو بائڈن کو ووٹ دیں گے جبکہ 41 فیصد صدر ٹرمپ کو۔
کرونا وائرس، صدر ٹرمپ اور نیا ’اکتوبر سرپرائز‘
صدر گزشتہ بہتر گھنٹوں سے کرونا وائرس کا شکارہیں اور انہیں جمعے کے دن ہسپتال لے جانے سے پہلے آکسیجن پر رکھا گیاتھا۔
نیشنل پریس کلب واشنگٹن میں ’ٹیررازم ٹو ٹیلی ویژن‘ کا اجرا
اگرچہ پاکستانی میڈیا زنجیروں میں قید ہے لیکن ملک کے صحافیوں، دانشوروں اور نوجواں کی مزاحمت اور جرات کی بنیاد پر کہا جاسکتاہے کہ ذرائع ابلاغ ان زنجیروں کو توڑ کر آزادی اظہار حاصل کریں گے۔
بالی وڈ میں ’یونین لیڈر‘
ادھر، کیمیکل پلانٹ میں مالکان کی طرف سے مزدوروں کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں لیکن یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے مزدوروں میں بھی ایک ’اشرافیہ‘ صرف اس بنا پر جنم لیتی ہے کہ وہ مالکان کی کاسہ لیس ہے۔
جو بائڈن کو ٹرمپ پر 13 پوائنٹ کی برتری
77 فیصد نے کہا کہ منگل کے روز جومباحثہ ہوا اس پر انہیں بطور امریکی فخر نہیں ہے۔
قید ایرانی وکیل نسرین ستودے سمیت چار افراد کے لئے ’متبادل نوبل انعام‘
جس سال ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام ملا تھا، اسی سال متبادل نوبل انعام عاصمہ جہانگیر کو ملا تھا۔
ہندتوا کے ثقافتی طوفان میں زویا اختر کی بغاوت
ہندی سینما میں کئی عشروں سے چلی آ رہی روایات سے بغاوت کی۔
ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کو سماجی تصادم کا رنگ دے دیا
ایک سوال کے جواب میں صدر نے ان گروپس کو انتخاب پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی جسے ملک میں سول نافرمانی اور نسلی فسادات کے عندئیے کے طورپر دیکھاجا رہا ہے۔ مبصرین ایک عرصے سے اس خدشے کا اظہار کر رہے تھے کہ اپنی شکست کی صورت میں صدر ملک میں افراتفری اور فسادات پھیلا سکتے ہیں۔ ان تعصب پسند گروہوں کی مذمت نہ کرکے صدر نے ان تمام خدشوں کی تصدیق کردی ہے۔