یہ لمبی جدوجہد اس لئے بھی ممکن ہو سکی کہ ان میں زبردست انفرادی خوبیاں تھیں۔ بے شمار حوصلہ، بہادری، ایثار اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہر وقت دوسروں کی مدد کے لئے تیار رہتے۔ ان کی وفات پر ان کے قریبی دوست ڈاکٹر رسولی نے معلم صبوری کو ”انسان مبارز و با افتخار کشور“ (فائٹر اور ملک کا افتخار) قرار دیا۔ شائد اس سے بہتر اور مختصر تعارف ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں...
امریکی قرضہ اگلے سال معیشت سے بھی بڑا ہو جائے گا
پچھلی دفعہ اتنا بڑا خسارہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سامنے آیا تھا جس کی وجہ جنگی حالات بتائے جاتے ہیں۔
آج کی ویڈیو: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے 31 اگست کو جبری گمشدگیوں کے موضوع پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا
اس ویبینار میں آئی اے رحمن، افراسیاب خٹک، حنا جیلانی اور حبیب طاہر نے اظہار خیال کیا۔
کیوبا کے عوام ان کی زمین پر اٹھنے والے ہر فتنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں
کیوبا دوسری ریاستوں پر بہت حوالوں سے فوقیت رکھتا ہے جن میں، مفت عالمی نظام صحت، دنیا میں سب سے اعلیٰ ڈاکٹرز اور ان کا آبادی سے تناسب اور دوسرے مثبت صحت سے متعلق اشارات جیسا کہ لمبی عمر کی توقع اور بچوں کی شرح اموات میں کمی وغیرہ شامل ہیں۔
میکسیکو: کرپشن ختم کر کے لیفٹ ونگ حکومت نے 26 ارب ڈالر بچائے
کرونا بحران کے دوران حکومت نے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں، بشمول صدر، کی تنخواہیں کم کر دیں۔
ڈیپ سی فیشنگ ٹرالروں کے لائسنس جاری کرنے والے فیصلے کو رد کرتے ہوئے بھرپور جدوجہد کا اعلان
ڈیپ سی میں مچھلی مارنے سے نہ صرف ماہی گیروں کے روزگار پر اثر پڑے گا بلکہ اس سے سمندری حیات بھی متاثر ہو گی۔
بارشوں سے ہونے والی تباہی کے نقصانات کے ازالہ کے لئے غیر ملکی قرضے ضبط کیے جائیں
بارشیں اس سال اس لئے بھی زیادہ ہوئیں کہ موسمی تغیرات کو روکنے کے لئے حکومتوں نے کوئی خاطر خواہ انتظام نہ کئے تھے۔ موسمیاتی ماہرین کے مطابق غربت، بیروزگاری، بڑھتی آبادی اور موسموں کے تابع زراعت پر انحصار کے باعث دنیا کے دیگر خطوں کے مقابلے میں جنوبی ایشیا کو زیادہ خطرہ لاحق ہے۔
کنٹینر سے تعلیمی انقلاب کا نعرہ
ذرا پاکستان کی بیرون ملک افرادی قوت کے اعداد و شمار پر تو نظر دوڑائیں۔ زیادہ تر غیر ہنر مند یا نیم ہنر مند مزدور طبقہ ہے۔ جی آئی زیڈ اور آئی ایل اوکے مطابق پاکستان نے باہرصرف تین فیصد اعلیٰ سطح کے انجینئرز، ڈاکٹرز، منیجرز اور اساتذہ وغیرہ پیدا کئے ہیں جبکہ 97 فیصد مزدور، گھریلوملازم، ڈرائیور، ترکھان اور الیکٹریشن وغیرہ ہیں۔
یکساں قومی نصاب ہمیں بند گلی میں پہنچا دے گا
آئیے اب بات کرتے ہیں کہ اس نصاب کے خطرناک پہلو کیا ہیں: طلبہ پر پڑھائی کا بوجھ بڑھا دیا گیا ہے، تنقیدی سوچ کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی جبکہ عدم برداشت، فرقہ پرستی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔
جبری گمشدگیوں کاعالمی دن: 2019ء تک پاکستان میں 6474 کیسز دائر
ریاست طاقتور ہوتی جا رہی ہے اور شہری بنیادی حقوق سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔