Month: 2020 دسمبر


’ایجنسیوں میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی فیکٹریاں بند کرو‘

پی ڈی ایم رہنماؤں کا اسٹیبلشمنٹ پر کھلی تنقید پر مبنی بیانیہ بھی لوگوں میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ ایسے میں اسٹیبلشمنٹ بھی عمران خان پر اپنی حمائیت کو کم کر سکتی ہے اور پیچھے ہٹنے کا عندیہ بھی دے سکتی ہے۔ یہ جلسہ عمران حکومت کے خاتمے کے آغاز کا ایک اظہار تھا۔ یہ سلسلہ ابھی بڑھتا چلا جائے گا۔ اسلام آباد لانگ مارچ شائد عمران خان حکومت کے خاتمے کا باعث بن جائے۔ حالات یہ بتا رہے ہیں کہ عمران خان حکومت پانچ سال پورے نہ کر پائے گی۔

لبنان: طلبہ یونینز کے انتخابات میں سیکولر تنظیموں کی ملک گیر کامیابی

جامعات میں سیکولر طلبہ کی فتوحات لبنان کے پارلیمانی مستقبل کے حوالے سے اہمیت کی حامل ضرور ہیں اور سیکولر طلبہ بھی پر امید ہیں کہ آنے والے سال مختلف ہونگے لیکن لبنان کے معاشی اور سیاسی بحران کے جہاں فوری ذمہ دار فرقہ وارانہ تقسیم کی بنیادیں رکھنے والے مقامی حکمران طبقات ہیں وہیں سامراجی مداخلت اور سرمایہ دارانہ نظام کے تحفظ کیلئے حکمرانوں کا کردار بھی ایک بڑی وجہ ہے۔

پاکستان کے 81 پروفیسر دنیا کے ٹاپ 2 فیصد سائنسدان کیسے بنے؟ دھوکے بازی سے

خود نمائی اور سرکاری پالیسیوں نے، جن کی وجہ سے بد دیانتی کا کلچر فروغ پاتا ہے، پاکستان میں ہائر ایجوکیشن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ جب تک سخت اقدامات نہیں کئے جاتے، اس زوال پذیری کو روکنا ممکن نہیں۔ ہمیں اب اس کام کا آغاز کر دینا چاہئے۔

فلتھ جنریشن وارفیئر کا پہلا نشانہ خواتین بنتی ہیں

ٹیکس دہندگان کے اربوں روپے اگر آن لائن چوکیداری کے لئے خرچ کئے جا رہے ہیں تو اس کا مقصد حزب اختلاف اور سول سوسائٹی کو نشانہ بنانا نہیں ہونا چاہئے۔ اس کا مقصد اس فلتھ جنریشن وارفیئر کا خاتمہ ہونا چاہئے جس کی تجسیم قوم یوتھ کی شکل میں سوشل میڈیا پر مسلط کر دی گئی ہے۔