مزید پڑھیں...

امریکی تاریخ میں اس جیسی کوئی مثال نہیں ہے

امریکی جنرل مارک ملی، جو 2019 سے 2023 تک جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئر مین رہے، نے اپنی مدت ملازمت کے اختتام کے قریب، واشنگٹن پوسٹ کے نمائندے باب ووڈورڈ سے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کی سلامتی اور سالمیت کے لیے ایک بنیادی خطرہ ہیں۔جنرل نے ووڈورڈ کو بھی بتایا کہ”کوئی بھی شخص اس ملک کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ خطرناک نہیں رہا۔ اب مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ وہ مکمل طور پر فاشسٹ ہیں۔ وہ اس ملک کے لیے سب سے خوفناک شخص ہے۔“

پرسشِ غم کون کرے؟

پاکستان کی تاریخ میں، بلکہ تقسیمِ ہند سے اب تک، سیاست کی غلام گردشوں میں عوام کچلے ہوئے خاموش تماشائی ہی تو رہے ہیں۔ پاکستان کی ابتداء سے اب تک ترمیم اور قوانین یہ کہہ کر لائے جاتے ہیں، لائے جاتے رہے ہیں کہ یہ عوام کے لیے ہیں مگر کیا کوئی قانون اب تک عوام کے لیے ان کی منشا سے لا یاگیا بھی ہے؟ ملک میں آئینی ترمیم کے لیے یہ ڈھکوسلا دیا جا رہا ہے کہ یہ جمہوریت کی راہ کو ہموار کرے گا، ملک میں اس کا برگ و بار لائے گا۔ موجودہ دور میں سیاست دانوں کی ابلہ فریبیاں دیکھ کر مجھے ون یونٹ اور اس سے قبل کی سیاسی فضا یاد آ رہی ہے۔

1 ارب 10 کروڑ افراد شدید غربت میں مبتلا، نصف تعداد بچوں کی

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے مقابلے میں بھارت میں سب سے زیادہ افراد شدید غربت میں زندگی گزار رہے ہیں،جس کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی میں سے 23 کروڑ 40 لاکھ افراد شدید غربت کا شکار ہیں۔اس کے بعد پاکستان، ایتھوپیا، نائیجیریا اور جمہوریہ کانگو میں بالترتیت دنیا بھر کے شدید غربت میں مبتلا ایک ارب 10 کروڑ افراد کی نصف تعداد پائی جاتی ہے۔

حکومت کے عجلت میں آئینی ترامیم لانے پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے عوامی حقوق کا اظہار تشویش

جے اے سی کے اراکین کی رائے ہے کہ پارلیمنٹ میں اور سول سوسائٹی کے درمیان مناسب بحث کے بغیر آئین میں ترمیم کرنے کی کوئی بھی کوشش جمہوری عمل، انسانی حقوق، آئینی آزادی اور پارلیمنٹ کی خودمختاری کے ساتھ ساتھ عدلیہ کی آزادی پر بھی منفی اثر ڈالے گی۔ جے اے سی کے اراکین کی رائے ہے کہ مرکز میں اتحادیوں کی طرف سے ترامیم کو متعارف کرانے کے لیے جس عجلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے وہ اس عمل کو مشکوک بناتا ہے۔

فورتھ انٹرنیشنل: ’فلسطین میں جارحیت پورے مشرق وسطیٰ پر سامراجی حملہ ہے‘

دنیا میں کسی بھی دوسری جگہ کی نسبت،فلسطین میں استحصال زدہ اور مظلوموں کی کامیاب جدوجہد ایک منصفانہ دنیا کا زیادہ کامیاب راستہ بن سکتی ہے۔ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ صرف ایک آزاد، جمہوری، سیکولر اور مساوات پر مبنی فلسطین،خطے کی آبادیوں کو ایک منصفانہ اور پرامن حل فراہم کر سکتا ہے، جہاں ہر کوئی رہ سکتا ہو، چاہے اس کا کوئی بھی مذہب ہو،اور جب تک وہ اس غیر نوآبادیاتی ڈھانچے کو قبول کرے۔
ایسا فلسطین تب ہی ممکن ہے جب طاقت کا توازن اس طرح سے بدلے گا کہ فلسطین کا حل ٹکڑوں میں بٹی ریاست تک محدود نہ ہو۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب سامراجیوں، خاص طور پر امریکہ کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر لوگ متحرک ہوں،خاص طور پر اس خطے میں ایک عوامی تحریک جنم لے۔

طلبہ کے احتجاج: ہم آ گئے تو گرمی بازار دیکھنا!

یہ اس متروک نظام اور بحران زدہ سماج میں جوان ہونے والی نئی نسل ہے جسے ”Gen Z“ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور جس کے بارے میں عام خیال ہے کہ یہ ہمہ وقت موبائل سکرینوں اور سوشل میڈیا میں غرق رہتے ہیں۔ یہ تاثرات ان بوڑھے اور خود کو عقل کل سمجھنے والے دانشوروں کی عقل اور دانش کی فرسودگی کا اظہار ہیں جو اس نسل کے اندر پلنے والے دکھوں اور انقلابی صلاحیتوں سے ناآشنا ہیں۔ یہ نسل سرمایہ داری کے بدترین زوال کی پیداوار ہے۔ یہ وہی نوجوان ہیں جنہوں نے حالیہ عرصے میں لبنان سے لے کے کینیا اور سری لنکا سے لے کے بنگلہ دیش تک انقلابی طوفان برپا کیے ہیں اور اب گزشتہ کچھ دنوں میں پاکستان میں اپنی بغاوت اور غیض و غضب کے اصل رنگ ظاہر کر کے دکھایا ہے کہ وہ کیا ہیں اور کیا کر سکتے ہیں۔

طلبہ کا احتجاج جاری: راولپنڈی میں 23 طالبات سمیت 190 طلبہ کے خلاف مقدمہ درج

لاہور میں نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر ملک بھر میں طلباء و طالبات کا احتجاج جاری رہے۔ راولپنڈی میں سکستھ روڈ کے قریب نجی کالج کے مظاہرین طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی، جبکہ طلبہ کے پتھراؤ سے کالجز کے شیشے اور گیٹ ٹوٹ گئے۔

’پشتون قومی جرگہ‘ میں مبینہ شرکت کرنے والے 500 سرکاری ملازمین کو نوٹس جاری

’مشرق ٹی وی‘ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیم پی ٹی ایم کی تقریبات میں شرکت پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی تھی۔ حکومت کی جانب سے جاری احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر صوبائی اور وفاقی محکموں کے 500سے زائد ملازمین کو نوٹس جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

عالمی سرکاری قرض تاریخ میں پہلی بار 100 ٹریلین ڈالر سے بڑھنے کا خدشہ

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ رواں سال دنیا کا مجموعی سرکاری قرض پہلی 100ٹریلین ڈالر سے بڑھنے کا خدشہ ہے اور اس کی رفتار پیش گوئیوں کے مقابلے میں تیزی سے بڑھ سکتی ہے، کیونکہ سیاسی جذبات اضافی اخراجات کے حق میں ہیں اور سست شرح نمو قرض لینے کی ضرورت اور اخراجات کو بڑھا دیتی ہے۔