50 سے زائد ممالک کی سول سوسائٹی تنظیمیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ان اداروں کی سالانہ میٹنگز کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں جمع ہوئیں۔ انہوں نے آئی ایف آئیز کے خلاف عالمی دنوں کے آغاز کے ساتھ ہی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی 80ویں سالگرہ کو ”آٹھ دہائیاں قرضوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی“ اور”جنوبی ممالک کے لیے ناخوشگوار“ قرار دیا۔
مزید پڑھیں...
ریپ کیس کی اطلاع جعلی ہو سکتی ہے، طلبہ کا رد عمل حقیقی ہے
پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں ایک پنجاب گروپ آف کالجز کے ایک کیمپس میں رونما ہونے والا مبینہ ریپ واقعہ ایک بار پھر اس مسئلے کی سنگینی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔ تاہم ہمیشہ کی طرح ریاست اور معاشرے کے طاقتور حلقوں کی جانب سے ریپ جیسے سنگین الزام کے سامنے آنے کے بعد معاملے سے نمٹنے کے روایتی ہتھکنڈے سنجیدگی کی کیفیت کو بھی ظاہر کر رہے ہیں۔
لاہور: پی ایس سی کے زیر اہتمام اینٹی ہراسمنٹ احتجاجی ریلی
منگل کے روز پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو (پی ایس سی)کے زیر اہتمام گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے پنجاب اسمبلی تک اینٹی ہراسمنٹ ریلی نکالی کا انعقاد کیا گیا، جس میں لاہور کی مختلف جامعات کے طلبہ نے شرکت کی۔
پر امن اجتماع کی آزادی سلب کی جا رہی ہے: ایچ آر سی پی
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کل کراچی میں سندھ رواداری مارچ میں حصہ لینے والے سول سوسائٹی کے کارکنوں پر ہونے والے تشدد کی فوری تحقیقات کرے۔ کراچی پولیس نے ایچ آر سی پی سندھ چیپٹر کے وائس چیئرپرسن قاضی خضر حبیب سمیت بیسیوں مظاہرین کو گرفتار کیا اور عورتوں سمیت کئی دیگر افرادکو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔
پشتون قومی جرگہ: فوج اور دہشت گرد تنظیموں کے انخلا کے لیے 2 ماہ کی ڈیڈ لائن
٭ یہ جرگہ فوج اور طالبان دونوں کو ایک مخصوص وقت دے کہ اس مدت کے بعد وہ ہماری سرزمین خالی کر دیں اور وطن چھوڑ دیں۔
٭یہ جرگہ فیصلہ کرے کہ ہم طورخم سے چمن تک اپنی تجارت انگریزوں کے دور کی طرح کریں گے اور ہم کسی قسم کے گیٹ اور رکاوٹیں قبول نہیں کریں گے۔
٭یہ جرگہ افغان حکومت سے اپیل کرے کہ وہاں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔
٭یہ جرگہ ایک بڑے جرگہ کا اعلان کرے جو جہاں بھی پشتون قبائل میں زمینوں کے تنازعات ہوں، وہ روایتی طریقے سے ان کو حل کرے۔
پنجاب کالج میں طالبہ سے زیادتی کیخلاف احتجاج کرنیوالے طلبہ پر پولیس کی فائرنگ، 10 زخمی
لاہور(جدوجہد رپورٹ) لاہور کے علاقے گلبرک میں واقع پنجاب گروپ آف کالجز کے کیمپس میں سکیورٹی کارڈ کی جانب سے سال اول کی طالبہ کے ساتھ زیادتی کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 10طلبہ زخمی ہو گئے […]
ہان کانگ کی تحریروں کا موضوع: درد، کرب اور اندرونی اضطراب
2024ء میں ادب میں نوبل انعام کی جنوبی کوریائی لکھاری ہان کانگ حق دار قرار پائی ہیں،جو اپنے خوابناک اور باغی ناول ’دی ویجیٹیرین‘کے لیے جانی جاتی ہیں۔ اس ناول کی بناء پر ان کے قلم کی مہک بین الاقوامی سطح تک پھیل چکی ہے۔ یہ اپنے ملک کی پہلی مصنفہ ہیں جنہوں نے ادب میں نوبل انعام حاصل کیا ہے۔ ہان کے قلم میں عجیب سحر ہے اور یہ شاعرانہ نثری طرز میں انسانی زندگی کی نزاکت اور حساسیت کو بے نقاب کرنے کا ملکہ رکھتی ہیں۔ ان کے فن پاروں کا بنیادی موضوع درد، کرب اور اندرونی اضطراب ہے جو معاشرتی صدمات کی بناء پر انسانوں کے اندر رچ جاتا ہے اور رفتہ رفتہ روح کو زخمی کر دیتا ہے۔ ہان ان جذبات کی نہ صرف عکاسی کرتی ہیں بلکہ نہایت جرأت سے ادبی پیرائے میں اسے بیان بھی کرتی ہیں جس بناء پر ادب میں انھیں جدت کار کا درجہ و مقام حاصل ہے۔ ان کے بارے میں ادبی نقادکہتے ہیں کہ انھوں نے کورین لکھاریوں کی ایک نسل کو زیادہ سچ بولنے اور اپنے موضوعات میں زیادہ جرأت مند ہونے کی ترغیب دی ہے۔
بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی تھیں، ذاکر نائک نے پبلک پراپرٹی بنا دیا
سنئے مدیر جدوجہد فاروق سلہریا کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی تھیں، ذاکر نائک نے پبلک پراپرٹی بنا دیا‘
چین اور امریکی مفادات کی لڑائی میں خون کس کا بہہ رہا ہے؟
سنئے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں خان کا تجزیہ و تبصرہ بعنوان ’چین اور امریکی مفادات کی لڑائی میں خون کس کا بہہ رہا ہے؟‘
’میں بہت حیران ہوں اور باعزت محسوس کر رہی ہوں‘
2024 میں ادب میں نوبل انعام حاصل کرنے والی مصنفہ ہان کانگ نے اپنے بیٹے کے ساتھ جنوبی کوریا میں واقعے اپنی گھر میں رات کا کھانا ختم کیا ہی تھا کہ انھیں فون پر ایک کال موصول ہوئی۔ یہ کال نوبل انعام کی نوید لیے تھی۔ جس کے ذریعے انھیں نوبل انعام کی خوش خبری کے ساتھ یہ بھی بتایا گیاکہ وہ جنوبی کوریا میں پہلی خاتون ہیں جنہیں یہ اعزاز مل رہا ہے۔ اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جنوبی کوریا کے تمام لکھاریوں کی تحاریر نے مجھے اس قدر متاثر کیا ہے کہ میں اس مقام تک پہنچ سکی ہوں۔ فون پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ کس طرح لکھنے والوں کی اجتماعی کوششوں سے انھیں حوصلہ ملا۔ ان کی تمام کوششیں اور حوصلہ افزائی ان کی ترغیب بنتی رہی۔ ہان کانگ نے اپنے بین الاقوامی شہرت یافتہ ناول ”دی ویجیٹیریئن“پر اپنے تحریری عمل کے بارے میں بھی بات کی۔