مزید پڑھیں...

پولیس کی بغاوت: نئی صف بندیوں کا پیش خیمہ

اس ساری صورتحال میں بائیں بازو کو تماشا دیکھنے کی بجائے اس میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنے انڈیپنڈنٹ ایکشن لینے کی فوری ضرورت ہے۔ اسی کے پیش نظر حقوق خلق موومنٹ نے 8 نومبر کو لاہور میں ایک بڑی ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا ہے اور طلبہ نے 27 نومبر کو لال لال لہرانے کا عمل دہرانے کے لئے ایک بڑی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

24 اکتوبر: راولاکوٹ سے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد تک ’آزادی مارچ‘ ہو گا

ہم پاکستان کے محنت کش عوام اور ترقی پسند دوستوں سے بھی یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ہماری اس کوشش کا حصہ بنیں گے، ریاست جموں کشمیر کے محنت کش عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کے لئے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے موجود ہوں گے اور حکومتوں کی طرف سے اس مارچ کو روکنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔

مائی بختاور: جاگیرداری کے خلاف مزاحمت کا استعارہ

انہیں سندھ کے زمینی اشرافیہ کے خلاف مزاحمت کی علامت ہونے کی وجہ سے یاد رکھنا چاہئے کیونکہ ان کا کردار امریکہ کی خواتین ٹیکسٹائل ورکرز سے کم اہم نہیں ہے جنہوں نے 1857ء میں سرمایہ داروں کے ذریعے ان کے استحصال کے خلاف بغاوت کی تھی۔