مزید پڑھیں...

جی سی لاہور یونیورسٹی نے سیاسیات کے استاد کو ’سیاسی‘ ہونے کیوجہ سے برطرف کر دیا

”انہیں تحریری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔ مجھے فخر ہے میں طلبہ کو تنقیدی انداز میں سوچنے اور بحث کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔ میں نے بحث اور مکالمے کے کلچر کو فروغ دیا اور طلبہ کو بتایا کہ ہر چیز پر سوال اٹھاؤ اور یہی بات انتظامیہ میں بیٹھے عقل کے اندھوں کو پسند نہیں آئی۔ وہ گلگت سے تعلق رکھتے ہیں مگر اس سوچ کے ساتھ لاہور میں پڑھا رہے تھے کہ وہ معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔“

طلبہ یکجہتی مارچ: غداری کے مقدمہ میں فاروق طارق، عمار جان اور شبیر کی ضمانتیں منظور، کامل خان کی ضمانت منسوخ

مسلسل پیشیوں کے بعد گذشتہ روز کامل خان کی ضمانت منسوخ کر دی گئی۔ کامل خان کا تعلق بلوچستان سے ہے اور وہ گولڈ میڈلسٹ ہیں۔ ڈاکٹر عمار علی جان اور فاروق طارق نے اپنے اپنے فیس بک بیانات میں کامل خان کی ضمانت منسوخ ہونے کے خلاف آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

راجہ گدھ : منطق پر بانو قدسیہ کا ادبی حملہ

اگر طالبان اور دیگر گروہوں کو ہم ضیا آمریت کی سیاسی باقیات کہتے ہیں تو ’راجہ گدھ‘ اور قدرت اللہ شہاب کے پیروکاروروں کی انیس سو اسی میں تصنیف کی گئی تحریروں کو ہم ضیا عہد کی ادبی باقیات قرار دے سکتے ہیں۔ ’راجہ گدھ‘ ان باقیات کا سرخیل ہے۔

خود مختار کشمیر کی جانب پہلا قدم: عالمی کانفرنس میں کشمیر سینٹ کے قیام کا اعلان متوقع

”اب تک کشمیر یوں کو جنوبی ایشیا کے دو ملکوں کے درمیان ایک علاقائی مسئلہ کی طرح دیکھا جاتارہاہے جس میں وادی کے باسیوں کو ایک ثانوی حیثیت حاصل رہی ہے لیکن وقت آ گیا ہے کہ کشمیری اپنے سیاسی، معاشی اور سماجی مسائل خود حل کریں۔ ہماری آزادی کی تحریک کوئی تیسرا فریق نہیں چلاسکتا، یہ جدوجہد ہمیں ہی کرنی ہوگی۔“

کرونا وائرس کے نام پر اورنج لائن پر کام کرنے والے مزدور کیمپوں میں محصور، شدید مشکلات کا سامنا

ایک مزدور کا کہنا تھا کہ ”اس کی تنخواہ 20 ہزار ہے جس میں اس کے خاندان کا گزر بسر نہیں ہوتا اس لیے وہ ایک اور جگہ بھی ملازمت کرتا ہے مگر اب اس کو ایک ملازمت چھوڑنی پڑے گی۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس کا کہنا تھا کہ میرے لیے ایک ملازمت چھوڑنے کا مطلب ایک وقت میرے بچوں کا فاقہ ہے۔ “