Month: 2021 نومبر


مہنگائی مخالف تحریک: جے کے این ایس ایف کا کھائی گلہ میں احتجاجی مظاہرہ

مقررین نے مطالبہ کیا کہ فی الفور پٹرولیم مصنوعات پر دہرے اور تہرے ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے، عوام کو پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دیتے ہوئے قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کی جائے، اشیا خورونوش کی قیمتوں میں فوری طور پر کمی کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے اور زندگی بچانے والی ادویات میں کیا جانیوالا اضافہ فی الفور واپس لیا جائے۔

جوش ملیح آبادی کی ایک نظم: آدھی رات کی پکار

جوش کا نام آتے ہی متعدد رویے اور بے شمار گمراہ کن مفروضے ذہن میں گردش کرتے رہتے ہیں۔ وہ اس لئے نہیں کہ جوش یا ان کی شاعری سے ان کو علاقہ تھا یا ہے بلکہ اس لئے کہ اردو شاعری کی تاریخ میں جوش وہ واحد شاعر ہیں جن کی تنقید کے لئے بہت مختلف اور خصوصی پیمانے اور رویے وضع کئے گئے ہیں۔ جوش دراصل تھے ہی ایسے کہ اگر آپ ان کو نہیں جانتے الگ بات ہے لیکن اگر آپ ان سے یا ان کی شاعری سے متعارف ہو جائیں تو پھر ”ان کے ہو جائیں گے“ یا ”ان کے درپے ہو جائیں گے۔“

2 طالبعلم لاپتہ: جامعہ بلوچستان میں تدریسی سرگرمیاں معطل، دھرنا جاری

”یونیورسٹی کی انتظامیہ کی طرف سے ہمارے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔ بلکہ ہمیں دباؤ میں ڈال کر معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ سہیل اور فصیح اللہ دونوں دوست ہیں، آج تک ان دونوں نے کبھی کسی خدشے کا اظہار نہیں کیا نہ کبھی کسی خوف کے بارے میں بتایا۔ یونیورسٹی کومحفوظ جگہ تصور کیا جاتا ہے اگر وہاں سے کسی طالب علم کو اغوا کیا جائے تو کچھ محفوظ نہیں، پھر کہاں جائیں؟“

جموں کشمیر: مشیروں کو پرانی گاڑیاں پسند نہیں، ’فارچیونر‘ اور ’گرینڈی‘ خریدنے کی منظوری

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں صدر ریاست کے 2 مشیروں کیلئے مجموعی طور پر چار نئی گاڑیاں خریدنے کیلئے 2 کروڑ 69 لاکھ 16 ہزار روپے کی خصوصی منظوری محکمہ مالیات کی طرف سے دی گئی ہے۔

قاتلوں کو مذاکرات کی میز پر نہیں، کیفر کردار کو پہنچائے

مذکورہ مذاکرات بارے پارلیمان کو بریفنگ دیتے ہوئے فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی ہو یا طالبان، یہ ہمارے ہی بچے ہیں۔ بلوچ اور پشتون قوم پرست جوابی طور پر پوچھ رہے ہیں کہ پی ٹی ایم کے پر امن کارکنوں اور بلوچستان کی گوریلا قوتوں کے بارے میں یہ رویہ کیوں اختیار نہیں کیا جا رہا۔ جن طالبان نے پاکستانی سپاہیوں کے سر قلم کر کے ان سے فٹ بال کھیلا اور سکول کے بچوں پر گولیاں برسائیں، ان سے تو مذاکرات جائز ہیں مگر ایک پشتو تقریر جس کا ایک سال سے اردو ترجمہ نہیں کرایا جا سکا، کی وجہ سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر پابند سلاسل ہیں۔ یہ دوہرے معیار سات پردے ڈال کر بھی چھپانا ممکن نہیں۔ نتائج کا اندازہ لگانا بھی مشکل نہیں۔

’روزنامہ جدوجہد‘ کی تعارفی تقریب آج سنٹرل پریس کلب مظفرآباد میں ہو گی

یاد رہے کہ روزنامہ جدوجہد آن لائن کا آغاز 2 سال قبل کیا گیا تھا۔ یہ پاکستان کا پہلا آن لائن روزنامہ ہے جو مزدور تحریک اور عالمی سطح پر بائیں بازو کے رجحانات کو کوریج فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس خطے میں پسے ہوئے طبقات، پرتوں اور قومیتوں کی آواز بن رہا ہے۔