آج کل عمران خان حقیقی آزادی کی جنگ میں مصروف عمل ہیں، لیکن یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ وہ یہ جنگ کس کے خلاف لڑ رہے ہیں اور کس طبقے کی آزادی کی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ مزدوروں، کسانوں، خواتین، مظلوم قوموں اور دیگر جبر کاشکار مظلوم عوام کی آزادی سے تو ان کو کوئی سروکار نہیں ہے، جس کی واضح مثال پونے 4 سال کے دور اقتدار میں تحریک انصاف کی حکومت کے عالمی مالیاتی اداروں، مقامی حکمران طبقے اور فوجی اشرافیہ کی خوشنودی کے لیے محنت کشوں، طلبہ اور مظلوم قومیتوں پر مسلسل ریاستی جبر اور معاشی حملے رہے ہیں، جن کو ملکی مفاد کے لیے لازمی قرار دیا جاتا رہا ہے۔
