جب تک تم رقص کر سکتے ہو رقص کرو، زمین کے گرد رقص کرو

جب تک تم رقص کر سکتے ہو رقص کرو، زمین کے گرد رقص کرو
مخلوط حکومت کو امید تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کیلئے عمل شروع کرنے کے بعد آئی ایم ایف عملے کی سطح پر معاہدہ کرنے پر رضا مند ہو سکتا ہے۔
تاہم آئی ایم ایف نہ صرف تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی شرح میں کٹوتی کا خواہاں ہے، بلکہ تنخواہ دار لوگوں پر 125 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حکومت نے اب ایک نئی تجویزپر کام کیا ہے جس میں 47 ارب روپے کے ٹیکس ریلیف کو تبدیل کرنا اور پھر تنخواہ دار طبقے پر 18 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنا شامل ہے۔
’رائٹرز‘ کے مطابق ورلڈ بینک نے حال ہی میں کہا ہے کہ 2021ء کے آخری چار مہینوں میں فی کس آمدنی میں ایک تہائی سے زیاہ کمی کے ساتھ افغانستان کی معیشت کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے چند سال قبل بچوں کی مفت اور لازمی تعلیم کا ایکٹ بھی منظور کیا تھا، 16 سال سے کم عمر کے بچے کو سکول نہ بھیجنا قانوناً جرم قرار دیا گیا ہے۔ تاہم عملدرآمد کسی بھی سطح پر نہیں کیا جا رہا ہے۔
’ٹربیون‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کئی اردورسائل نے پروفیسر گوپی چند نارنگ کی زندگی اور ادب میں ان کی خدمات کو سراہنے کیلئے کئی شمارے شائع کئے۔ دور درشن اور بی بی سی سمیت بہت سے معروف میڈیا اداروں نے ان کے کام اور خدمات پر نایاب ریکارڈنگز اور دستاویزی فلمیں تیار کیں۔
اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں کی ایک حالیہ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ 46 ملکوں میں 49 ملین افراد اب تک کی بلند ترین سطح پر قحط یا قحط جیسی صورتحال میں پڑنے کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔
فورتھ انٹرنیشنل کے ترجمان اخبار ’انٹرنیشنل ویو پوائنٹ‘کے مطابق ’غالب طبقاتی دشمن کا کمزور ہونا محنت کشوں کے اپنے مفادات کے دفاع اور ایک منصفانہ معاشرے کی تعمیر کیلئے جدوجہد میں ہمیشہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔ میکرون کو اپنی (نیو لبرل) اصلاحات پارلیمنٹ کے ذریعے کروانا ہونگی اور اس کیلئے ورکنگ اکثریت ضروری ہے۔ یہ دوسرے راؤنڈ میں بائیں بازو کے ووٹ ڈالنے کیلئے لوگوں کیلئے ایک عملی تحریک ہے۔ یہاں تک کہ اگر ممکنہ طور پر نوپس میکرون کو پارلیمنٹ میں روکنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو تقریباً 100 اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل ریڈیکل بائیں بازو کی قوت سماجی تحرک میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔‘
آئی ایس آئی کی بہت تعریف کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ بہت فعال ادارہ ہے۔ اس کے باوجود آئی ایس آئی کی اس حوالے سے کوئی تربیت موجود نہیں کہ وہ پاکستان کو خوش حال بنا دے اور عالمی سطح پر پاکستان کو ایک طاقتور ملک بنا دے۔ اس کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ زیادتی ہے۔ شہباز شریف اپنا فیصلہ واپس لیں۔ پاکستان کے بہتر مستقبل کی ضمانت یہی ہے کہ یہاں ایک ایسی جمہوریت چلتی رہے جس میں فرشتے ووٹ نہ ڈالیں۔
شہریوں کی مناسب رہائش فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ایک طرف ریاست نے اس کام سے ہاتھ کھینچ رکھا ہے، دوسری جانب سرمایہ داروں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے کہ وہ جس طرح چاہیں، ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نام پر اس ملک کے عوام اور ماحولیات کا استحصال کریں۔
’میڈم دیکھئے یہ کون بات کر رہا ہے۔ آپ تین سال تک انسانی حقوق کی وزیر رہی ہیں۔ آپ نے کیا کیا، سوائے یہ کہنے کے لاپتہ افراد سے متعلق بل لاپتہ ہو گیا ہے۔ برائے مہربانی ہمارے درمیان ہونے والی لا تعداد مرتبہ گفتگو کو مت بھولئے۔ میں نے اور محسن داوڑ نے بارہا لاپتہ افراد بل منظور کرنے کیلئے کہا لیکن آپ نے اس کی مخالفت کی۔‘