Month: 2022 نومبر

[molongui_author_box]

پاکستان دم سادھے اگلے فوجی سربراہ کی تعیناتی کا منتظر ہے: واشنگٹن پوسٹ

ریٹائرڈ آئی ایس آئی چیف اسد درانی نے کہا ہے کہ ’ابھی بھی بہت زیادہ بے یقینی اور پریشانی ہے۔ سیاسی طور پر ہم جانتے ہیں کہ ہمارے پاس طاقت کا ہائبرڈ نظام نہیں ہو سکتا اور فوج کو حکمت عملی سے پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ اگر کوئی ہنگامہ آرائی ہوتی ہے تو فورسز کو اس پر قابو پانے، چیزوں کو ٹھنڈا کرنے اور پھر بات چیت کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ تاہم اگر لانگ مارچ قابو سے باہر ہو گیا تو بہت بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔‘

’فیکٹ فوکس‘ پر پابندی قابل مذمت ہے: رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز

بیان میں کہا گیا ہے کہ’آرمی چیف کے خاندان کی دولت میں حالیہ اضافے سے متعلق احمد نورانی کی تحقیقاتی رپورٹ ’باجوہ لیکس‘ شائع کرنے کے بعد فیکٹ فوکس کی ویب سائٹ بند کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سنسر شپ کو ختم کیا جائے۔‘

ترک فضائیہ کی شام اور عراق میں کرد علاقوں پر بمباری

ترکی کے جنگی طیاروں نے اتوار کے روز شمالی شام اور شمالی عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے، ترک وزارت دفاع کے مطابق حملوں میں 89 اہداف کو تباہ کر دیا گیا۔ یہ حملے ایک ہفتہ قبل استنبول میں ہونے والے بم حملے کے جواب میں کئے گئے، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔

محرومیوں کی انتہاؤں میں خودکشی کاعفریت

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں جہاں پسماندگی اپنی تمام تر شکلوں میں موجود ہے۔ بے شمار وسائل ہونے کے باوجود اس خطے کے باسی سسک سسک کر اپنی زندگیاں بسر کر رہے ہیں۔ بنیادی انفراسٹراکچر کی عدم تعمیر سے لے کر صحت اور تعلیم کی سہولیات کی خستہ حالی اور عدم موجودگی تک مسائل کی ایک نہ ختم ہونے والی فہرست ہے۔ جو اس خطے کے باسیوں کی زندگیوں کو اجیرن کیے ہوئے ہے۔

راولپنڈی ’سازش‘ کیس (حِصہ دوم)

راولپنڈی سازش کیس کی تفصیلات مقدمہ ختم ہونے کے برسوں بعد تک بھی راز و اَسرار میں لپٹی ہوئی تھیں۔ آہستہ آہستہ یہ باتیں سامنے آنا شروع ہوئیں کہ اصل ’سازش‘ نئی نویلی کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان (CPP) پر پابندی لگانا اور ان تمام آوازوں کو خاموش کرنا تھا جو سیاسی آزادی اور کشادہ ذہنیت کا مطالبہ کر رہی تھیں۔یہ تفصیلات جو مقدمے کی کارروائی کے دوران اور بعد میں سامنے آتی رہیں تھیں ان سے الزام تراشی کے اصل مقاصد بھی سامنے آ گئے۔

کوپ 27 میں لاس اینڈ ڈیمجز فنڈ کا قیام عالمی سماجی تحریکوں کی بڑی کامیابی ہے: فاروق طارق

تاہم فنڈ کے حوالے سے بہت سے متنازعہ معاملات کو آئندہ سال ہونے والی بات چیت میں دھکیل دیا گیا ہے۔ ایک عبوری کمیٹی نومبر 2023ء میں ’COP28‘ میں ملکوں کیلئے سفارشات پیش کرے گی۔ ان سفارشات میں فنڈنگ کے ذرائع کی نشاندہی اور توسیع کا احاطہ کیا جائے گا۔ یہ مشکل مرحلہ بھی ابھی طے کیا جائے گا کہ کن ملکوں کو اس فنڈ میں ادائیگی کرنی چاہیے۔

جوہری ہتھیار استعمال ہوں یا نہ ہوں ایٹمی تابکاری انسانوں کے لئے انتہائی مہلک ہے: ڈاکٹر سندیپ پانڈے

”کسے امید تھی کہ دیوار برلن ایک دن گرجائے گی، ہمیں بھی امید ہے کہ ہمارے خطے میں ایک دن ایٹمی ہتھیاروں کی جنونی دوڑ ختم ہو گی اور امن و ترقی کاسورج ضرور نکلے گا۔“

بلوچستان کی قاتل شاہراہیں: 18 ماہ میں 12600 حادثے، 275 ہلاکتیں

بالکل بھی نہیں! ہماری ترجیحات ان سوالوں کے گرد گھومتی ہیں کہ اگلا وزیر اعظم کون ہو گا؟ دھرنے کی اگلی تاریخ کیا ہے؟ اور حکومتوں کا تختہ الٹنا اور گرانا ہے۔ کیا ہم عوامی فلاح و بہبود کے لیے کچھ کر رہے ہیں؟ سیاہ آسمان پر منڈلاتا بحران اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ہم اپنے عظیم ہیروز کو بچانے میں ناکام رہے ہیں۔

راولپنڈی ’سازش‘ کیس (حصہ اوّل)

عام لوگ جنہوں نے پاکستان کے قیام کی حمایت کی تھی وہ یہ چاہتے تھے کہ پاکستان ایک آزاد اور جمہوری ریاست ہو جہاں اقلیتوں کے ساتھ ساتھ غریب اور پسماندہ پریشان حال لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ بہرحال قیامِ پاکستان کے فوراً بعدخاص کر 1948ء میں قائداعظم کی وفات کے بعد حکومتِ پاکستان ایسے افراد کے ہاتھوں میں آ گئی جو ان تصورات و نظریات کو حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے۔

’سوشلسٹ اپیل‘ کے 2 مضامین شیئر کرنے پر یونین کی صدر کو برطانوی لیبر پارٹی سے نکال دیا گیا

لیبر پارٹی کی طرف سے سوشلسٹ اپیل پر سرکاری پابندی سے قبل 16 جولائی کو پہلا موقع تھا جب ایگن نے سوشلسٹ اپیل کا مضمون شیئر کیا۔ یہ مضمون سوشلسٹ اپیل پر ممکنہ پابندی سے متعلق تھا اور ایگن نے اس مضمون کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’اگلا کون ہو گا۔‘