Month: 2020 اپریل


کرونا گلوبل بحران ہے: بائیں بازو کو انٹرنیشنل اسٹ جواب دینا ہو گا

صرف اپنے علاقوں، کمیونٹی اور ممالک میں اظہار یکجہتی ہی کافی نہیں۔ ہمیں دیگر ممالک میں پڑنے والے وبا کے اثرات کے حوالے سے بھی بات کرنی ہوگی۔ ظاہر ہے کہ غربت کی شرح میں اضافہ، لیبر اور رہائش کی دگر گوں صورتحال اور صحت کے ناکافی انفراسٹرکچر نے یورپ اور امریکہ میں اس وبا سے لڑنے کی صلاحیت کو شدت سے متاثر کیا ہے لیکن جنوب میں گراس روٹ کمپنیاں ایسے اتحاد بنارہی ہیں جو ان معاملات کا بہت دلچسپ اور انٹرنیشنل اسٹ طریقہ کار سے مقابلہ کررہی ہیں۔ ایک عالمی نقطہ نظر کے بغیر، ہم اس سوچ کو طاقت دے رہے ہیں جو کٹر قوم پرستی اور نفرت کو فروغ دیتی ہے، جو آمریت، بارڈر کنٹرول اور”میرا ملک پہلے“ کے نعروں کو فروغ دیتی ہے۔

کرونا وائرس عمران خان حکومت کو لے بیٹھے گا

حکمران طبقات بحرانی دور میں بھی اپنے منافع کم کرنے کی بجائے محنت کشوں کی تنخواہوں میں کمی اور ان کی تعداد کو کم کر دیتے ہیں۔ اپنے بحران کا بوجھ محنت کش طبقات پر ڈالتے ہیں۔ ایسے میں اس سرمایہ داری نظام کی کسی شکل پر بھی بھروسہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہو گا۔ ہمیں اپنی سیاسی قوت اور طاقت کو مزید طبقاتی بنیادوں پر منظم کرنا اور اسے انقلابی سوشلزم کے نظریات سے اور زیادہ قریبی طور پرجوڑنا ہو گا۔

میکڈونلڈز پر مزدوروں کا قبضہ: لاک ڈاؤن میں محصور غریبوں کے لئے مفت برگر

انقلاب کیسا ہوتا ہے یا ہوگا، اس کے چھوٹے چھوٹے نمونے تب سامنے آتے ہیں جب مزدور براہ راست اقدام اٹھاتے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال فرانس کے شہر ساں بار تیلمی (Saint Barthelemy) میں سامنے آئی ہے۔ یہاں میکڈونلڈز میں کام کرنے والے مزدوروں نے قبضہ کر لیا ہے اور علاقے کے غریب خاندان جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں، انہیں گھروں پر کھانا پہنچا رہے ہیں۔

کورونا اور سرمایہ داری: انسانیت کے لئے خطرہ

اس سے پہلے کہ یہ نظام انسانوں کی وسیع اکثریت کو مزید تاراج کرے ان تمام وسائل اور ذرائع پیداوار و ترسیل کو عالمی پیمانے پر محنت کشوں کے جمہوری کنٹرول میں دے کر منصوبہ بند معیشت کے ذریعے ایک صحت مند اور اشتراکی انسانی معاشرہ تخلیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا معاشرہ جو ہر قسم کے استحصال، جبر، مانگ اور ضرورت کی ”وبا“سے پاک ہو۔