میں نے انہیں وارننگ دی کہ پاکستانی سیاست کافی گندی ہے مگر عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں...
’وفاقی بجٹ: کسانوں کے 60 ارب کارخانہ دار لے اڑے‘: پاکستان کسان رابطہ کمیٹی
کووڈ 19 سے متاثرہ چھوٹے کسانوں کو بجٹ میں مکمل نظر انداز کیا گیا ہے، ٹڈی دل سے کسانوں کی تباہ شدہ فصل بھی بھلا دی گئی ہے اور کسانوں کے ازالے کی کوئی بات ہی نہ کی گئی۔
ایف سی کالج سے پرویز ہود بھائی کی برطرفی اکیڈیمک آزادی پر حملہ ہے
ادارہ جدوجہد اس برطرفی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ کسی بھی یونیورسٹی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے اکیڈیمکس کی اکیڈیمک آزادی کا تحفظ کرے۔ اصول کے لئے طاقت سے ٹکرانا بڑی یونیورسٹیوں کی دنیا بھر میں روایت رہی ہے۔ ایک یونیورسٹی میں اکیڈیمک آزادی ہی اس کے تحقیقی اور اخلاقی معیار کی ضمانت ہوتی ہے۔
دنیا کے 60 فیصد لوگوں کی رائے: چین کی کرونا پالیسی امریکہ سے بہتر تھی
یہ جائزہ پاکستان سمیت دنیا کے 53 ممالک میں لیا گیا ہے جس میں 120,000 لوگوں سے سوال کئے گئے۔
سائنس نسل پرستی کو رد کرتی ہے
پوری دنیا آج ایک ہی بیماری کا شکار ہے جس کے علاج کے لیے سائنس تو کوئی تفریق نہیں برت رہی مگر رجعتی سوچ اور سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی غیر انسانی روئیے ضرور نسلی اور سماجی تفریق کا سبب ہیں۔
کراچی: مزدور مظاہرے پر قاسم گارمنٹس کے گارڈز کی فائرنگ سے چار مزدور زخمی
یہ مظاہرہ گذشتہ روز ہی فیکٹری سے بر طرف کئے گئے 35 مزدوروں کی بحالی کے لئے شروع ہوا تھا۔
سو جوتے سو پیاز والی کرونا پالیسی
اب ہو گا یہ کہ نہ جانیں بچیں گی نہ معیشت۔ لوگ کرونا سے بھی مریں گے اور بھوک سے بھی۔ ہسپتال کا نظام ناکام ہو جانے سے اب لوگ ایسی بیماریوں سے بھی ہلاک ہو جائیں گے جن کا علاج ممکن تھا۔ اگر کرونا کو ایک جنگ قرار دے دیا جاتا تو اس حکومت کی پالیسی جنگی جرائم کے زمرے میں آتی۔
امریکہ میں جاری مظاہرے ٹرمپ کی شکست کا باعث بن سکتے ہیں: مصطفی کیرل
اس مسئلے کو قومی سطح پر تعصب اور امتیازی سلوک کامسئلہ تسلیم کرنے کی بجائے اسے پولیس کے چند اہلکاروں کا مسئلہ قرار دے کر اقلیتوں اور افریقی نژاد امریکیوں کو مزید مزاحمت کا موقع فراہم کیاہے۔
وہ دن دور نہیں جب مولوی حضرات کوکنگ شو بھی کیا کریں گے
یک رخی ثقافت یا مونو کلچر سے مراد یہ ہے کہ ایک ایسا کلچر جس کا طریقہ کار ہی یہ بن جائے کہ وہ ایک ماسٹر سٹوری کے تابع ہو جائے…معاشرے میں ایک ہی بیانیہ غلبہ حاصل کر لے اور سوچ کاتنوع ختم ہو جائے۔
لندن میں نسل پرستوں کے مجسمے ’حفاظتی تحویل‘ میں، نیوزی لینڈ میں جان ہملٹن کا مجسمہ مسمار
ادھر کیمبرج یونیورسٹی میں طلبہ نے رونالڈ فشر کے مجسمے پر سیاہی مل دی۔