سردار عطا اللہ مینگل کی وفات کے ساتھ ہی ایک ایسے سیاسی دور کے کتب خانہ کا خاتمہ ہو گیا ہے جس پر ابھی تحقیق کی جانی باقی تھی۔ انہوں نے کبھی اپنی سوانح عمری نہیں لکھی۔ بقول ان کے بیٹے اختر مینگل کے ایک بار جب ان سے لکھنے کو کہا تو جواب ملا: ”سوانح عمری لکھنے کے لیے سچ لکھنا پڑتا ہے اور مجھے جھوٹ بولنا آتا نہیں“۔
Month: 2021 ستمبر
الفاظ کی کشتی میں
اور پھر بھی وہ ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں
طالبان قبضے کا پہلا مہینہ: ’افغان تنہائی کے سو سال‘
افغان آبادی کو ملک کے مختلف حصوں میں اپنے گھروں سے زبردستی بے دخلی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کابل میں اندرونی طور پر بے گھر افراد اور خواتین اپنے تقریباً تمام ہی حقوق سے محروم ہو تی جا رہی ہیں، افغانستان اب شہ سرخیوں میں بھی نہیں رہا۔ ایک مہینے میں ہی افغانوں کو ان کے دکھوں کے لیے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
افغانستان کی وجہ سے پاکستان کی جی ایس پی پلس حیثیت خطرے میں
افغانستان میں 20 سالہ مصروفیت سے سبق حاصل کیا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے مشنز اور آپریشنز میں بہتر حکمت عملی بنائی جا سکے۔
بینک سے رقم نکلوانا ایک سماجی و معاشی بحران بن چکا ہے
15 اگست 2021ء کو کابل کے سقوط کے بعد سے کابل اور افغانستان کے دیگر علاقوں میں بینکوں کے پاس مطلوبہ رقم ہی موجود نہیں ہے جسے لوگ نکلوا سکیں۔
”بڑا جھوٹ بار بار بولتے رہو لوگ یقین کرنا شروع کر دیں گے“
ایک اور بد دیانتی یہ لوگ مسلسل کرتے ہیں۔ وہ یہ کہ ہر کسی کو کولیفٹ ونگ بنا دیں۔ لبرل اور لیفٹ دو مخالف نظریات ہیں۔
50 Wet Day Date Ideas That Can Make You Cheerful It’s Raining!
Content Irresistible First Date Ideas That’ll Instantly Break The Ice Tour The Museum Of Interesting Things Grab A Locally Create Your Individual Culinary Tour Do A Strolling Tour Of Fourth Ward You also can turn it into a contest to see who can make the best one. Either means, once […]
طالبانی برقعے کے خلاف افغان خواتین کی رنگ برنگی مزاحمت
”کوئی بھی افغان خواتین پر کالا حجاب نہیں مسلط کر سکتا۔ طالبان اپنے سخت ڈریس کوڈز سے افغان خواتین کا دم گھٹانا چاہتے ہیں۔ وہ ہمیں غیر انسانی بنانا چاہتے ہیں لیکن ہم نہیں مانیں گے بلکہ ایک روشن پرندے کی طرح اٹھیں گی۔“
’نیا افغانستان‘: 20 افغان صوبوں میں 130 چینل بند
طالبان کی طرف سے میڈیا کو آزادی سے کام کرنے دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اقتدار پر قبضہ مستحکم ہونے کے ساتھ ہی مختلف مقامات پر صحافیوں کو گرفتار کرنے اور تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات معمول بن چکی ہیں۔
3 ہزار گھر زبردستی خالی کرانے پر ہزاروں افراد کا طالبان کے خلاف مظاہرہ
اس دوران ایک مقامی صحافی نے مظاہرے کی کوریج کرتے ہوئے طالبان جنگجوؤں کے ہاتھوں مارپیٹ کا دعویٰ کیا ہے لیکن تاحال طالبان نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔