سالانہ ’IIRE‘ سکول کو جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے اگلے عرصے میں نوجوانوں اور خواتین کے لیے علیحدہ سے سکولوں کے انعقاد کا ارادہ بھی کیا گیا۔

سالانہ ’IIRE‘ سکول کو جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے اگلے عرصے میں نوجوانوں اور خواتین کے لیے علیحدہ سے سکولوں کے انعقاد کا ارادہ بھی کیا گیا۔
دوسری عالمی جنگ کا منظر نامہ بھی اس غزل کا پس منظر بیان کر رہا ہے۔ سڑک پر انسانیت کا ایک بے جان جسم چادر میں ملبوس پڑاہے۔
سوشل میڈیا پر ڈیورنڈ لائن کے دونوں اطراف پشتونوں کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اپنے ان بیانات پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
صحافتی ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے تبادلے سے خوش نہیں ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ انکا تبادلہ ہو۔ یہی وجہ تھی کہ وزیر اعظم تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے گریزاں ہیں اور وزیراعظم ہاؤس اور ’راولپنڈی‘ کے مابین تناؤ کی کیفیت کو کم کرنے کیلئے 3 وفاقی وزرا مسلسل 4 سے 5 روزتک متحرک رہے، جس کے بعد پیر کے روز وزیر اعظم اور آرمی چیف کے مابین طویل ملاقات ہوئی۔
Alternatively, you may try looking one of the galleries, which embody the highest rated members, online members, webcam users, and others. There are numerous search choices on the market, together with a search by sexual kink” chance, together with sexually-oriented shopping areas such as the What’s Hot half, by which […]
Now as I attain the top of my AP Literature course this 12 months, I really feel that it has pushed me a tremendous amount all all through to the purpose where I’m not, not solely as a reader and writer, but extra importantly as a thinker that reads between […]
گزشتہ روز ’سوشلسٹ جموں کشمیر کنونشن‘ کے نام سے منعقدہ این ایس ایف کے اکیسویں مرکزی کنونشن میں جموں کشمیر کے مختلف اضلاع سمیت پاکستان کے مختلف شہروں سے سیکڑوں نوجوان مرد و خواتین شریک ہوئے۔ کنونشن کا آغاز ہفتہ کے روز مختلف شہروں سے قافلوں کی مظفرآباد آمد سے ہوا، جس کے بعد ڈگری کالج مظفرآباد سے ’طلبہ حقوق کارواں‘کے عنوان سے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔
’’یہ کنونشن عظیم انقلابی رہنما کامریڈ علی وزیر (ممبر قومی اسمبلی پاکستان) کی جابرانہ حراست کی مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ علی وزیر کو فی الفور رہا کیا جائے۔‘‘
سابق مرکزی صدر ابرار لطیف نے مظفرآباد میں منعقدہ ’سوشلسٹ جموں کشمیر کنونشن‘ کے موقع پر نئی منتخب کابینہ کا اعلان کیا اور نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
اب پلک جھپکتے ہی افغان خواتین وہ تمام حقوق کھو چکی ہیں۔نہ صرف وہ حقوق جن کیلئے وہ انتھک اور تندہی سے لڑی تھیں بلکہ خواتین کارکنوں کو اب طالبان تلاش کر رہے ہیں۔